وہ نبیوں میں میںرحمت لقب پانے والا
مرادیں غریبوں کی برلانے والا
مصیبت میںغیروں کے کام آنے والا
وہ اپنے پرائے کا غم کھانے والا
فقیروں کا ملبحا ضعیفوں کاماویٰ
یتیموں کاوالی ، غلاموں کامولیٰ
خطا کار سے درگزر کرنے والا
بداندیش کے دل میں گھرکرنے والا
مفاسد کا ذیر و زبر کرنے والا
قبائل کو سیر و شکر کرنے ولا
اُتر کر حرا سے سوئے قوم آیا
اور اک نسخہ کیمیا ساتھ لایا
وہ بجلی کا کڑکا تھا یا صوتِ ہادی
عرب کی زمیں جس نے ساری ہلادی
نئی اک لگن سب کے دل میں لگا دی
اک آواز میں سوئی بستی جگادی
پڑا ہر طرف غُل یہ پیغام حق سے
کہ گونج اُٹھے دشتِ وجبل نام حق سے