اک ”فجر“ ۔آغاز ہوئی
درد میں ڈوبے ہوئے
اس دِل کی ۔نماز۔ ہوئی
٭
پھر۔ بعد۔ زوال ہمیں
”ظہر“ نے بخشی ہے
اُمید ۔کمال۔۔۔ ہمیں
٭
٭
جب ”عصر“ اشارہ ہوا
سُود میں ڈھلنے لگا
جتنا ۔۔بھی۔ خسارہ ۔ ہوا
٭
یوں۔ روشن ۔جان۔ ہوئی
دل میں کہیں جیسے
”مغرب“ ۔کی اذان ہوئی
٭
جب وقتِ ”عشائ“ آیا
یاد تری آئی
اور ۔۔ وقت۔ دعا۔ آیا
٭
٭
مومن تھا۔ دلِ بد ۔میں
جس نے جگا ڈالا
پھر۔ وقتِ ”تہجد“ ٭۔میں
٭ ٭٭
٭یہاں” تہجد“کو پنجابی معمول کے مطابق باندھا گیا ہے۔