عاشق ، ۔محبوب۔۔ ہوا
کھیل انوکھا تھا
جاذب ، ۔ مجذدب ہوا
٭
کس نُور کا درشن تھا
سامنا ہوتے ہی
روشن مرا تن من تھا
٭
کثرت کی زبانی ہیں
کعبہ کی دیواریں
وحدت کی نشانی ۔ہیں
٭
پوچھو نہ مزہ ۔ہم سے
پیاس بجھائی تھی
جب بئرِ زم زم٭ سے
٭عربی میں کنویں کو بئر کہتے ہیں ۔یعنی زم زم کا کنواں
٭
لطف آ گیا جینے میں
نوُر مناظر کا
جب بھر گیا سینے میں
٭
قربت میں کمال ہوا
ناز قبول اور عجز
بلند ۔اقبال۔۔۔ ہوا
٭
جو۔ یار سے دُور ہوا
عجز، ریا اس کا
ا ور۔ ناز ، ۔غرور ۔ ہوا
٭٭٭