تب زندگی مسرور تھی
آنکھوںمیں صبحِ نُور تھی
اُس صبح سے دوپہر تک
بوسوں کی بہتی نہر تھی ،اور زندگی کی لہر تھی
کیا زندگی کی لہر تھی جس سے جنم لیتی ہوئی
اک خوبصورت شام تھی
اس خوبصورت شام میں شمشیر بے نیام تھی
وہ شام جب ڈھلنے لگی
رنگوں بھری برسات تھی
خوابوں بھری کیا رات تھی، تعبیر جن کی ساتھ تھی
اورپھر اسی تعبیر میں، لے کر قلم تقدیر سے
سارے زمانوں سے بھرا وہ ایک دن
میرے ہی نام لکھ دیا
راہِ فنا میں عشق نے دل کو دوام لکھ دیا!