تیرے در سے اگر گیا تو گیا
میں تجھے چھوڑ کر گیا تو گیا
ہوش میں ہیں جو دور ہیں تجھ سے
جو تجھے دیکھ کر گیا تو گیا
ساتھ رہنا حماقتو ورنہ
میں اگر کچھ سدھر گیا، تو گیا
دیکھا اکثر کہ بھول کر تجھ سے
جو ملا کے نظر گیا ، تو گیا
مت اٹھا ساقیا مجھے در سے
میں یہاں سے اگر گیا تو گیا
عشق میں جان دینا پڑتی ہے
جان سے جو مکر گیا، تو گیا
کوئی بھی لاکھ ہو حسین مگر
جب نظر سے اتر گیا، تو گیا
٭٭٭