علمی و ادبی مجلے اور رسائل و جرائد کسی بھی قوم کا بیش قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں لہذا ان کی اہمیت و افادیت سے کسی صورت انکار کی گنجائش نہیں۔’’بساط‘‘ایک علمی و ادبی مجلہ ہے جو کہ مدیر اعلا فرہاد احمد فگار ؔصاحب کی اردو سے محبت کا منھ بولتا ثبوت ہے۔ فرہاد احمد فگارؔ صاحب ،راجا محمد حیدر خان گورنمنٹ بوائز انٹر کالج، میرپورہ میںبہ طور اردو لیکچرر اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔مجلہ ’’بساط‘‘ کا اجرا نہایت ہی خوش آئند عمل ہے۔جس کالج میںجناب فگارؔ خدمات سر انجام دے رہے ہیں اگر اس علاقے کی بات کی جائے تو میرپورہ ایک ایسا علاقہ ہے جہاں زندگی کی بنیادی ضروریات بھی مکمل طور پر میسر نہیں ہیں۔جہاں مختلف النوع مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔مگر ان تمام تر مسائل کو پس پشت ڈال کر فرہاد احمد فگارؔ صاحب نے ایک ایسا کارآمد قدم اٹھایا جو کہ واقع قابلِ تعریف ہے۔آپ نے نیک نیتی سے قدم بڑھایا اور کارواں بنتا گیا واقع شاعر نے کیا خوب کہا ہے:
؎ میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل مگر
لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواںبنتا گیا
کالج کے طلبہ جو کہ اردو سے زیادہ شغف نہیں رکھتے تھے مگر اس کے باوجود فرہاد احمد فگارؔ صاحب نے ان سے کام لینے کی ٹھانی اور وہ اپنی اس کاوش میں کام یاب ہوئے۔اس مجلے کو پڑھنے کے بعد اندازہ ہوتا ہے کہ طلبہ کی تحریریں بہ نسبت شعرا،ادبااور اَساتذہ کے تعداد میں زیادہ ہیں۔اس مجلے میں مختلف ادبی اصناف کو جگہ دی گئی ہے۔یہ مجلہ شاعری اور نثر دونوں کے ملے جلے رنگ کا امین ہے۔طلبہ کے ذوق و شوق کو ابھارنے کا یہ بہترین طریقہ ہے اس سے طلبہ میں لکھنے کی صلاحیتیں امڈ کر سامنے آئیں گی۔چوں کہ مجلہ'بساط' بوائز انٹر کالج میرپورہ کا نقش ِاول ہے جس میں طلبہ نے اپنی اپنی بساط کے مطابق بڑھ چڑھ کر حصہ لیا یوں فرہاد احمد فگارؔ صاحب نے میرپورہ کالج کے پرنسپل جناب پروفیسرمحمد رفیق کو جو یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ طلبہ سے ادبی کام کروا لیں گے تو وہ اپنے اس مقصد میں کام یاب ہوئے۔
اس مجلے کی فہرست میں تحریر نگاروں کے نام تو درج ہیں مگر فہرست میں اگر تحریر نگاروں کے نام کے ساتھ یہ بھی درج کر دیا جاتا کہ آیا یہ کسی طالب علم کی تحریر ہے،استاد کی ہے یا پھر کسی اور شخصیت کی۔۔جیسا کے مجلے کے اندر طلبہ کی تحریروں کے اوپر ان کی جماعت کا لکھا ہوا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ طلبہ کی تحریریں ہیں۔ اس مجلے کی فہرست میں حصہ نثر،حصہ نظم اور حصہ غزل کو مین ہیڈنگ بنا کر اس میں پھر ذیلی عنوانات دیے جاتے خاص طور پر حصہ نثر میں مختلف نثری اصناف اس مجلے میں پڑھنے کو ملتی ہیں اگر ان نثری اصناف کو باقاعدہ عنوانات دیے جائیں تو زیادہ بہتر ہو سکتا ہے۔
گورنمنٹ بوائز انٹر کالج میرپورہ کے پرنسپل،جملہ انتظامیہ اور خاص طور پر مدیر اعلا فرہاد احمد فگارؔ صاحب مبارک باد کے مستحق ہیں جنھوں نے اپنے ادارے کے ترجمان مجلے کا نقش اول شائع کیا اور ہم یہ امید بہار رکھتے ہیں کہ آئندہ بھی آپ اپنی اس عمدہ کاوش کو باقاعدگی سے جاری رکھیں گے تا کہ طلبہ کو اپنی تخلیقی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملتا رہے اور وقت کے ساتھ ساتھ ان کی تحریروں میں نکھار اور پختگی پیدا ہوتی جائے۔
٭٭٭