یوں تو آزاد کشمیر کا ہر علاقہ قدرتی حسن سے مالا مال ہے۔ کشمیر میں ایک سے بڑھ کر ایک حسین اور قابلِ دید مقام ہے۔ تاہم سطح سمندر سے ۱۲۰۰۰ فٹ بلندی پر واقع رتی گلی جھیل وادی نیلم کے ماتھے کا جھومر ہے۔ مظفر آباد سے ۱۱۵ کلو میٹر دور وادیٔ نیلم کے سرسبز اور بلند و بالا پہاڑوں کے دل میں واقع رتی گلی جھیل قدرت کا حسین اور ان مول تحفہ ہے۔قدیم زمانے میں یہ مقامی لوگوں کی بیکیں تھیں جہاں موسم گرما میں لوگ رہائش پذیر ہوتے اور مال مویشیوں کو اس جگہ پالتے تھے۔ جھیل کے چہاروں اطراف کھلے میدانوں میں علاقے کے چرواہے آج بھی ہزاروں مویشیوں کو پالتے ہیںوقت کے ساتھ جب سڑک تعمیر ہوئی تو اب یہ جگہ سیاحوں کی دل چسپی کا مرکز بن گئی۔ گو کہ سڑک کی حالت اچھی نہیں تاہم جیپیوں کے لیے قابلِ استعمال ضرور ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈرائیور کی مہارت بھی لازمی ہے۔ اس جھیل کے اردگرد وسیع و عریض سرسبز میدان انتہائی خوب صورت اور دل کش منظر پیش کرتے ہیں۔۔ رتی گلی جھیل کے نیلگوں پانی اور کناروں پر جمی برف یہاں آنے والوں پر سحر طاری کرتی ہے۔ وادی نیلم کی اس قدرتی جھیل کا نظارہ کرنے کے لیے آنے والے دوواریاں کے مقام تک گاڑیوں میں سفر کرتے ہیں۔ دوواریاں سے آگے سیاح جھیل تک پہنچنے کے لیے ۱۶ کلو میٹر پر مشتمل راستہ پیدل یا گھوڑوں پر طے کرتے ہیں جب کہ کچھ لوگ جیپوں پر بھی جاتے ہیں۔ آسمان سے باتیں کرتے پربتوں کے قلب میں قدرت کے حسین رنگ لیے ہوئے رتی گلی جھیل کا ملحقہ علاقہ اور ہر سو بکھرے قدرت کے رنگ یہاں آنے والوں کو دعوت نظارہ دیتے ہیں۔
٭٭٭