سچائی ہے کیا؟ کیا اس کی بھی کوئی خاص شکل ہوتی ہے۔ ایک چھوٹا آدمی بولے تو کیا وہ بھی سچائی ہوگی؟ کیا یہ سب کو اچھی لگتی ہے؟ سچے لوگ کبھی کام یاب نہ ہوں توکیا سچائی ناکام ہو جاتی ہے۔ جھوٹے لوگوں سے کیا سب محبت کرتے ہیں؟ سچ بولنا اتنا مشکل کیوں ہوتا ہے۔ سچائی دنیا بھر میں ہمیشہ سچائی کیوں رہتی ہے۔ آپ چاہئیں نہ چاہئیں کل آپ کی بھی تو ایک پہچان بنے گی۔ ویسے آپ اپنی اس دنیا میں کیا پہچان بنانا چاہتے ہیں؟ والدین ، برادری، خاندان کو تو سبھی نہیںجانتے کہ ہر جگہ وہی آپ کی پہچان بنے ۔ کیا آپ ساری عمر اسی ا سکول ، گاؤں اور شہر میں بچپن کی اچھی یا بری پرانی پہچان کے ساتھ جینا چاہتے ہو۔آج کے بعد آپ کے پاس سوچنے اور فیصلہ کرنے کو موقع ہوگا تو اب آپ اپنی نئی پہچان کیسی چاہیں گے؟
٭ کیا آپ جانتے ہیں کہ سچائی آپ کی عزت ہی نہیں وَقعت بڑھا دیتی ہے؟
٭ کیا آ پ نے کبھی جھوٹ بولا، غلط بیانی کی؟
٭ کیا آپ اپنی کلاس کے سب سے اچھے اور سب سے جھوٹے لڑکے کو جانتے ہو؟
٭ کیا آپ نے کسی کے جھوٹ بولنے پر کبھی بے عزتی کی؟
٭ کیا آپ کبھی جھوٹ بول کر پچھتائے ، جھوبولنا اور جھوٹی زندگی جینا آپ کے خیال میں کوئی باعزت خیال ہو سکتا ہے؟
٭ آنحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جو ہمارے رسول بھی ہیں اور آئیڈیل بھی ۔ وہ ایک بے حد مہربان ذات تھے۔ عمر بھر سچ کہا۔ لوگوں نے سچ مانا۔ آپ نے اہلِ قریش کو بلا کر ان سے پوچھا تھا کہ میں اگر یہ کہوں کہ پہاڑ کے اس طرف ایک لشکر ہے تو تم کیا کہو گے؟ کسی نے بات سے انکار نہیں کیا تھا۔ سبھی کا کہنا تھا ہم نے آج تک آپ سے جھوٹی بات سنی ہی نہیں ۔ کتنا اچھا ہو کہ آپ کی بھی ایسی ہی سچی پہچان ہو۔
٭ اللہ کے پیارے رسول نے کہا چار خصلتیں ایسی ہیں۔ جس میں ہوں وہ پکا منافق ہوگا جس میں کوئی ایک خصلت ہو اس کے اندر نفاق کی ایک خصلت ہوگی۔ یہاں تک کہ وہ اس کو ترک کر دے۔ پہلی خصلت یہ ہے کہ جب اس کے پاس امانت رکھوائی جائے تو خیانت کرے۔ دوسری جب کسی سے جھگڑا کرے تو گالی گلوچ پر اتر آئے۔ تیسری گفت گو کرے تو جھوٹ بولے۔ چوتھی جب وعدہ کرے تو پورا نہ کرے (بخاری و مسلم) اسی طرح ابوداؤد کی حدیث ہے فرمایا یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سب سے بڑی خیانت یہ ہے کہ تم اپنے بھائی سے کوئی بات کہو اور وہ تمھاری بات کو سچ سمجھے حال آں کہ تم نے جو بات اس سے کہی تھی وہ جھوٹی تھی۔ آیے دیکھتے ہیں کہ آپ کو سچائی کی ضرورت کب اور کیوں پڑتی ہے؟ گھر میں، اسکول میں، معاشرے میں، نوکری اور کاروبار میں۔ کیا رشتے ، عزت اور کام یابی جھوٹوں کو ملتی ہے؟ ایک جھوٹا آدمی عمر بھر جھوٹا ہی رہتا ہے؟ عزت اور وقعت کو ترستا ہوا۔ کسی محفل میں لوگ پہلے ہی بتا دیتے ہیں کہ آنے والا کیسا ہے؟ سوال یہ ہے کہ خود آپ جھوٹ کے لیے کتنا نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ اللہ کے رسول محترم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
لوگو! سچ بولا کرو سچائی نیکی کی طرف راہنمائی کرتی ہے اور نیکی جنت کی طرف راہنمائی کرتی ہے ۔ آدمی سچ بولتا ہے یہاں تک کہ اللہ کے ہاں سچے لوگوں میں لکھ لیا جاتا ہے ۔ آدمی جھوٹ بولتا ہے یہاں تک کہ اللہ کے ہاں جھوٹے لوگوں میں لکھ لیا جاتا ہے۔
اللہ کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے :
صدقہ مال کی حفاظت کرتا ہے۔ خلوص اعمال کی حفاظت کرتا ہے۔ سچائی قول کی حفاظت کرتی ہے اور مشورہ رائے کی حفاظت کرتا ہے۔
٭٭٭