لائبریری کی ابتدا:
یہ اس وقت کی بات ہے کہ جب لوگوں کے پاس وسائل نہ تھے۔ انسان اپنے خیالات و جذبات کا اظہار کرنے کے قابل نہ تھا۔ انسان کی زندگی پہاڑوں، غاروں، جنگلوں اور دریاؤں تک محدود تھی۔ پھر انسانی زندگی ان سے نکل کر مہذب معاشرے کی شکل اختیار کی گئی۔معاشرے کی شکل میں لوگ ایک دوسرے کے قریب ہوئے تب لوگوں نے محسوس کیا کہ اپنے دل و دماغ میںموجود خیالات و جذبات کو ریکارڈ کر کے محفوظ کرنا چاہیے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے انسان نے درجہ بہ درجہ تحریر کے فن کو جنم دیا۔ جب یہ خیالات و جذبات تحریر کی شکل میں انسان کے سامنے آئے تو انھیں محفوظ کرنے کی ضرورت کے پیش نظر کتب خانے نے جنم لیا۔میسو پوٹیمیا کی تہذیب جو عراق ، شام ، بابل اور مصر کے علاقے پر مشتمل تھی۔ تہذیب وتمدن کا گہوارہ تھی۔۱۷۰۰ قبل مسیح میں سارگون اوسل نے ایک کتب خانہ یہیں قائم کیا۔ پھر اس تہذیب میں قدیم زمانے کے عظیم لائبریری نینوا کے مقام پر آشور بنی پال نے قائم کی۔ جسے کتب خانہ آشور بنی پال کا نام دیا گیا۔ یہ لوگ مٹی کی تختیوں پر لکھ کر آگ میں پکا کر رکھتے تھے۔ مٹی کی یہ تختیاں کتابیںکہلاتی تھیں۔
جدید لائبریری کا تصور انیس ویں صدی کے نصف میں وجود میں آیا۔ کیوں کہ ۱۸۵۰ء تک لائبریریاںعام نہ تھیں۔اس لیے اس سے پہلے جدید لائبریری(Library)کا تصور نہیں تھا۔ عام لوگ کتب خانے کا استعمال نہیں کر سکتے تھے۔ اس سہولت سے صرف امرا ،ا سکالر وغیرہ ہی استفادہ کر سکتے تھے۔ کوئی کتب خانہ کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو اس میں کتنا ہی قیمتی مواد موجود ہو۔ جب تک بلارنگ و نسل ، قوم، ملک ہر آدمی اس سے استفادہ نہ کر سکے وہ کتب خانہ کہلانے کا حق ہی نہیں رکھتا۔ یہی وجہ ہے کہ جدید دور میںتمام لوگوں کو کتب خانے سے استفادے کی سہولت حاسل ہے۔ اس لیے اب لائبریری کو پبلک لائبریری یا عوامی کتب خانہ بھی کہا جاتا ہے۔ کیوں کہ اس سے بلا امتیاز لوگ آکر اپنی علمی پیاس بجھاتے ہیں۔
لائبریری کا مفہوم ، معنی اور تعریف:
لفظ لائبریری لاطینی لفظ لائبر(Liber)سے ماخوذ ہے۔ لائبر کے معنی ’’کتاب‘‘ کے ہیں۔ اس لفظ لائبر (Liber) سے انگریزی لفظ لائبریری(Library) بنا ہے۔ لائبر کی تاریخ بہت لمبی ہے کہ قدیم مصریوںنے تحریرکے لیے پیپائر(Papyrus) استعمال کیا۔ پیپائرس ایک پودے کا نام ہے۔ جس کی لمبائی تقریباً اڑھائی یا تین فٹ ہوتی تھی۔ یہ پودا قدیم زمانے میں دریائے نیل کے کناروں پر پایا جاتا تھا۔ اس درخت کے گودے یا چھال کو کوٹ کر کاغذ کی شکل دی جاتی تھی اور تحریر کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ اسی مناسبت سے جہاںپیپائرس (Papyrus) پر لکھی جاتی تھیںلائبریری (Library)کہا جانے لگا۔ عام لفظوں میں لائبریری سے مراد وہ جگہ ہے جہاں تحریری آثار کو بہ غرض مطالعہ یا حوالہ کسی خاص ترتیب و تنظیم سے رکھا جائے۔
ڈاکٹر ایس آر رنگا ناتھن(Dr.S.R. Ranganathan) کے مطابق لائبریری اپنے طور پر تعلیم حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ جسے ہر خاص و عام ، مردو عورت ، جوان و بوڑھا، امیروغریب ، ذہین و کند اور اچھا بڑا غرض ہر طرح کے لوگ استفادہ کر سکتے ہیں۔ آکسفورڈ کشنری کے مطابق کتب خانہ اس جگہ کو کہتے ہیں جہاں کتب برائے مطالعہ ، تحقیق و حوالہ موجود ہوں۔
فلاسفر Elot کے مطابق:
"Where is wisdom wo have lost in knoledge where is knowledge we have lost in infromation. Where is information we have lost in library."
عام و سادہ لفظوں میں ’’لائبریری وہ جگہ ہے جہاں کتابیں اور دیگر پڑھا جانے والا مواد ایک خاص ترتیب و تنظیم کے ساتھ قارئین مطالعہ کے لیے رکھا جاتا ہے۔ ‘‘
مندرجہ بالا تعریفوں کے پیش نظر ہم کہِ سکتے ہیں کہ ’’کتب خانہ علم کا ایسا ذخیرہ ہے۔ جس میں مطبوعہ و غیر مطبوعہ کتب اور غیر کتابی مواد کسی خاص ترتیب و تنظیم سے ہر خاص و عام کے مطالعہ ، حوالہ اور تحقیق کے لیے ہو۔ یعنی لائبریری کی تعریف کے مطابق لائبریری کے استعمال کے لیے رنگ ونسل، علاقہ، امیر و غریب، جوان ، بوڑھا، اچھا، برا وغیرہ کی کوئی قید نہیں ہوتی۔ ہر قسم کے لوگ خواہ عام آدمی ہو یا خاص، آزادی سے کتب خانہ سے استفادہ کر سکتے ہیں۔
لائبریری سائنس کے پانچ بنیادی اصول:
لائبریری سائنس کے پانچ بنیادی اصول درجہ ذیل ہیں:۔
کتابیں استعمال کے لیے ہیں۔ (1) Books are for use.
ہر قاری کے لیے کتاب ۔(2) Every Reader his Book.
ہر کتاب کے لیے قاری۔ (3) Every book its reader.
قاری کا وقت بچاؤ۔ (4) Save the time of the reader.
لائبریری پھلنے پھولنے والا ادارہ ہے۔(5) Library is a growing organism.
لائبریری ؍ کتب خانہ کی اقسام(Types of Libraries) :
بچوں کے کتب خانے۔ Children Libraries.
کالجوں کے کتب خانے۔College Libraries.
یونی ورسٹیوں کے کتب خانے ۔ University Libraries.
عوامی کتب خانے۔ Public Libraries.
پیشہ وارانہ خصوصی کتب خانے۔ Professional and Special Libraries.
قومی کتب خانے۔ National Libraries.
یعنی پیشہ ورانہ کتب خانوں میں(i) میڈیکل (ii)قانون(iii)انجینئری (iv)صنعت و حرفت (v) کامرس(vi) اکاؤنٹنگ (vii) زراعت کے کتب خانے شامل ہیں۔
خصوصی کتب خانوںمیں (i) سرکاری(ii) عوامی(iii) خصوصی اداروں کے کتب خانے شامل ہیں۔
٭٭٭