سیکھتے جاؤ اور بڑھتے جاؤ
ہر سڑک ہائی وے نہیں ہوتی کہ آپ کی رفتار دھیمی کرنے کے لئے وہاں کوئی کھڈا، کوئی سگنل یا کوئی نشان نہ ہو۔ ہائی وے تک پہنچنے کی کوشش میں آپ کو اور بھی بہت سی سڑکوں سے گزرنا پڑتا ہے، کچھ سڑکیں ایسی ہوتی ہیں کہ ایک حد سے زیادہ سے زیادہ تیز گاڑی چلانا جرم ہوتا ہے، کچھ سڑکیں پختہ ہوتی ہیں، کچھ شکستہ بھی ہوتی ہیں، راستے میں بہت سے کھڈے بھی آتے ہیں، کچھ سڑکوں پر پھسلن بھی ہوتی ہے۔ کئی سڑکوں پر بہت رش بھی ہوتا ہے۔ اس لئے ایک ہی رفتار پر نہیں چلنا، کئی جگہ رکنا بھی ہے، آہستگی بھی اختیار کرنی پڑتی ہے تا کہ کھڈوں سے بچ سکیں، پھسلن سے بچ سکیں۔ زندگی میں بھی ہمیں اسی طرح ہی چلنا پڑتا ہے۔
ہر سڑک پر ایک ہی رفتار نہیں رکھی جاتی۔ کہیں 40 سے زیادہ رفتار سے جانا جرم ہوتا ہے، کہیں ہماری کم سے کم رفتار بھی زیادہ سے زیادہ ہونی چاہئے۔ رفتار میں کمی یا تجاوز دونوں ہی صورتوں میں ایکسیڈنٹ کا خدشہ ہوتا ہے۔ رشتوں میں بھی ہمارا یہی رویہ ہونا چاہئے۔
بعض اوقات ایسا بھی ہوتا کہ آپ کی کوئی غلطی بھی نہیں ہوتی لیکن پھر بھی ایکسیڈنٹ ہو جاتا ہے۔ بعض اوقات دوسروں کی غلطی کی سزا بھی ہمیں بھگتنا پڑتی ہے اور بعض اوقات پھسلن اس قدر ہوتی ہے کہ دونوں کی غلطی نہیں ہوتی اور دونوں کی بے حد احتیاط کے باوجود بھی ایکسیڈنٹ ہو جاتا ہے۔ بعض اوقات رشتوں میں بھی ایسا ہوتا کہ دونوں اطراف سے غلطی نہیں ہوتی لیکن ایک تیسری قوت اس قدر طاقتور ہوتی ہے کہ حالات یکسر بدل جاتے ہیں۔ کیا یہی تیسری قوت نصیب ہوتی ہے۔
لیکن جب بھی ہمیں کسی سڑک پر کوئی بھی حادثہ پیش آتا ہے تو ہم رکتے نہیں۔ اپنی منزل کی طرف مسلسل گامزن رہتے ہیں، سفر کرتے رہتے ہیں، چلتے رہتے ہیں۔ کئی دفعہ ہم راستہ بھول بھی جاتے ہیں لیکن پھر بھی ہم رک کر افسوس کرنے میں وقت ضائع نہیں کرتے جیسے ہی پہلا یو ٹرن ملتا ہے ہم واپس اپنی منزل کی طرف گامزن رہتے ہیں۔
لیکن پھر جب ہم رشتوں میں کسی حادثے سے دو چار ہوتے ہیں ہم رک کیوں جاتے ہیں؟ اس حادثے پر بین کیوں کرتے ہیں؟ کیوں ان چھوٹے چھوٹے حادثوں کو بنیاد بنا کر اپنی اور دوسروں کے لئے مشکلات میں اضافہ کرتے ہرابرٹ ریڈ فارڈ کہتا ہے
"نیچے گرنا ایک حادثہ ہے، نیچے رہنا ایک مرضی ہے۔ “
مشکلات ہم سب کی زندگی میں آتی ہیں لیکن ان مشکلات سے گھبرانا نہیں چاہئے۔ اندھیرا نہ ہوتا تو ستارے کبھی نہ چمکتے۔ اگر تاریک رات نہ ہوتی تو ہم سورج کی قدر سے نا آشنا رہتے۔ اس لئے ماضی میں پیش آنے والے حالات و واقعات پر ایک گہری نظر ڈالئے اس سے سیکھئے اور اپنی منزل کی طرف گامزن رہئے۔ ہم میں سے جو لوگ اپنے مستقبل کو ماضی جیسانہیں بنانا چاہتے وہ اسے بدلنے کی کوشش کرتے ہیں اور آخر کار اسے بدل کے رکھ دیتے ہیں۔
گذشتہ سے پیوستہ رہنے والے کبھی امیدِ بہار نہیں رکھ سکتے
٭٭٭
تشکر: مصنف جنہوں نے اس کی فائل فراہم کی
تدوین اور ای بک کی تشکیل: اعجاز عبید