جی ہاںبچو! بچوں کی عدالت بھی ہوتی ہے ۔ جہاںبچوں کے مقدمے سنے جاتے ہیںاور ان کے مقد مو ں کے فیصلے کئے جاتے ہیں دنیا کے بہت سے ملکوں میں بچوں کی عدالتیں (Minor Courts)مو جود ہیں جو سولہ یا اٹھارہ سال سے کم عمر بچوں کے مقد موں کا فیصلہ کر تی ہیں بچوں کی عدالت میں چھوٹے چھوٹے جرائم کے مقدمے سنے جاتے ہیں کوئی بچہ بڑا جرم کرے تو اس کو عام عدالت ہی میں پیش کیا جاتا ہے ۔ بچوں کی عدالت اس بات کا خیال رکھتی ہے کہ بچے کو ایسی سزا دی جائے جو اسے بہتر شہری بننے میں مدد دے سکے اور اس میں اور اس میں نفرت یا انتقام کا جذبہ پیدا نہ کرے ایسی عدالت میں جج ، بچے کے علاوہ اس کے والدین سے بھی پو چھ گچھ کر تا ہے بعض اوقات بچے کو نصیحت کر نے کے بعد والدین کے ساتھ گھر بھیج دیا جاتا ہے یا اسے بچوں کو فلاح و بہبود کا کام کر نے والے کسی کارکن کے سپر دکر دیا جاتا ہے بچہ جرم سے باز آ ئے تو اسے حکومت کے کسی تر بیتی سکول میں بھیج دیا جاتا ہے جہاں اس کی عادتیں سنوارنے پر خاص توجہ دی جاتی ہے ۔ بچوں کی عدالت پہلی بار صدی کے آخر میں ٹور نٹو ( کینیڈا ) میں قائم ہوئی ۔ امریکہ میں بچوں کی عدالت 1899ء میں قائم کی گئی۔
٭