کسی جھوٹی انا پر وار دو گے
مجھے عورت سمجھ کر مار دوگے
مجھے تم جیت تو جاؤ گے لیکن
کسی دن پھر جوئے میں ہار دو گے
کہانی میں اضافہ کر رہے ہو
مجھے کوئی نیا کردار دو گے
پتہ چلنے نہ دینا آج کی بات
ہمیشہ کل کا ہی اخبار دو گے
تمہارے مسئلے بھی کم نہ ہوں گے
مسائل کے اگر انبار دو گے
تمہارے ساتھ چلنے کو چلوں ،پر
مجھے ہر راستہ پُر خار دو گے
یہ دل کیا جان بھی حاضر ہے لیکن
محبت کے گل و گلزار دوگے
دوبارہ ربط کیسے جوڑ لوں میں
مجھے تم پھر نیا آزار دو گے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔