میرا گلشن مہکا ہے
بَیری کو یہی کھٹکا ہے
کل میں نے درپن دیکھا
اُس کا پرتوجھلکا ہے
وہ تو ہے میرا اپنا
پھر کیوں مجھ کو دھڑکا ہے
یاد میں اس کی دیکھو نا
سچا موتی جھلکا ہے
بول رہا ہے، میں ہوں نا
زور سے دل اب دھڑکا ہے
پار ندی لے جاؤں گی
مٹی کا جو مٹکا ہے
اس کی توجہ لینے کو
میرا کنگن کھنکا ہے
سن کر کنگن کی کھن کھن
اس کا چہرہ چمکا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔