منقش گلبدن تھا کاغذی ساغر
جسے دیکھیں تو آنکھوں کو سرور آئے
کسی شو کیس میں رکھا ہوا دیکھا
جو اُس نے،تو خریدا۔۔گھر اُٹھالایا
سجایا میز پر تو سارا کمرہ جگمگا اُٹھا
محبت کی سرور انگیز مے سے بھر دیا اس کو
اُٹھایا اپنے ہاتھوں میں
اُسے چوما
بڑے ہی پیار سے ساغر کو
ہونٹوں سے لگایا
اور پھر بے حد مزے سے چسکیاں لیتے ہوئے
مشروب پی کر کردیا خالی
مگر وہ گلبدن ساغر تو اب
پچکا ہوا خالی پیالہ تھا
تو کیا مصرف تھا اب اس کا؟
بڑے بیدرد ہاتھوں سے
اُٹھایا اور کوڑے دان میں پھینکا
گیا وہ پھر۔۔۔۔
نیا ساغر اُٹھا لانے!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔