میں کھو گئی ہوں مگر اب گمان بولے گا
مکیں بغیر یہ خالی مکان بولے گا
زمانے بھر کی سمیٹی ہے تیرگی شب نے
ملے گی جب بھی زباں آ سمان بولے گا
ہوں سنگِ میل غلط بھی تو مت ہو آ زردہ
نشاں دکھانے کو خود ساربان بولے گا
یہ عاشقی تو مری ذات کا حوالہ ہے
میں گم ہوں عشق میں میرا گیان بولے گا
اگر جنون بھی شہناز بے خبر کردے
زمین بولے گی سارا جہان بولے گا