اب عشق میں اور آپ کو رْسوا نہ کریں گے
یاد آیا کرو گے بھی تو تڑپا نہ کریں گے
چْپ چاپ گزر جائیں گے بس تیری گلی سے
ہم آنکھ اْٹھا کر کبھی دیکھا نہ کریں گے
دل کو تو طلب ہے تجھے پانے کی مرے دوست
یہ لب تجھے پانے کی تمنا نہ کریں گے
بھولے سے اگر یاد جو آجائے تمہاری
خوابوں میں بھی اب ہم کبھی رْویا نہ کریں گے
تصویر ہٹا دیں گے درِِ دل سے تمہاری
چھپ چھپ کے خدوخال یہ دیکھا نہ کریں گے
جا دل سے اتاریں گے تجھے تیرے کہے پر
اور تیرا کسی شخص سے پوچھا نہ کریں گے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔