بلاعنوان
دیکھ شیدے مان لیا تیری بہن سے بھاری غلطی ہوگئی ہے۔وہ رب سے بھی معافی مانگ رہی ہے تجھ سے بھی۔تو اپنا دماغ ٹھنڈا کر۔وہ وعدہ بھی کر رہی ہے کہ آئندہ یہ غلطی نہیں کرے گی۔شیدے یہ تیری سگی بہن ہے اس کے ساتھ یہ ظلم نہ کر۔اس کے بال کاٹ کے اسے گاؤں میں ذلیل نہ کر۔مگر شیدے نے ایک نہ مانی ،یہ کہتے ہوئے بہن کے ارمانوں کا خون کر دیاکہ ایسا اگر میری بیٹی بھی کرے گی تو میں یہی کچھ کروں گا۔۔۔۔دیکھ شیدے پتر یہ کیا ہوگیا۔آج تیری بیٹی سے بھی وہی غلطی ہوئی ہے۔مجھے پتہ ہے تو آج بھی وہی کام کرے گا۔میں بھی تو یہی کہتی ہوں اسے سزا دے کل میری بیٹی کے بال کاٹے تھے آج اس کے کاٹ۔۔۔۔شیدے کی آنکھوں سے آنسو رواں تھے اور قینچی ہاتھ سے زمین پر گر چکی تھی۔
میرٹ
میڈم فزکس کی اس سے competentٹیچر شاید ہی ہمیں ملے۔''وائس پرنسپل میڈم نجمہ بولی
اور اس کا Academic profile بھی بہت شاندار ہے۔میٹرک،ایف ایس سی،بی ایس سب میں اے گریڈز۔ اس بار پرنسپل بولیں۔
میڈم نجمہ نے مزید اضافہ کیا''اور میم Short listedامیدواروں میں اس کا انٹرویو سب سے اچھا ہوا تھا۔''پرنسپل نے خوبرو سبجیکٹ اسپیشلسٹ کی طرف متوجہ ہو کر پوچھا
''میم حورالعین آپ نے مضمون میں ان کو کیسا پایا؟
میم حورالعین نے اپنی خوب صورت آنکھیں مٹکا کر دلنشین انداز میں میں جواب دیا''۔میم فزکس پہ ان کی کمانڈ نہ ہونے کے برابر تھی میرے کسی conceptual سوال کا درست جواب نہیں دیا۔میں تو ان کو Recommend کر کے بچوں کے ساتھ زیادتی نہیں کر سکتی۔
بھلا میم حورالعین سے خوب صورت کوئی اور میم کب ادارے کے میرٹ پر پورا اتر سکتی تھی۔میرے عیب تو کھلیں گے ہی الٹا لڑکیاں نئی میم پر مر مٹیں گی۔ میم حورالعین نے سوچا۔
زہر
دیکھو میری بات غور سے سن لو۔
جی بابا جی سن رہا ہوں۔میں نے مؤدب انداز میں کہا''
بابا جی گویا ہوئے۔میں تمہیں بتا رہا ہوں کہ نصیحت کا لفظ اپنی ڈائری سے نکال دو۔اس صفحے کو اپنی کتاب سے پھاڑ ڈالو۔کبھی کسی کو نصیحت نہ کرنا۔
''جی اچھا۔۔۔بابا جی ایسا ہی کروں گا۔میں نے اثبات میں سر ہلایا۔
اور یاد رکھو اپنی اولاد کو تو کبھی نصیحت نہ کرنا۔اولاد کو نصیحت زہر اور نصیحت کرنے والا زہر سے بھی زیادہ برا لگتا ہے۔
مگر بابا جی! نصیحت نہیں کروں گا تو وہ راہ راست پر کیسے آئیں گے۔۔بھٹکیں گے تو کیسے نجات پائیں گے۔میں نے استفسار کیا۔
بس نصیحت نہ کر خود اچھا ہوجا۔۔۔۔جیسا تو ہے وہ خود ہی ویسے بن جائیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔