اس لیے کافرین شہزادی !
عشق اپنا ہے دین شہزادی!
محفلِ ہست میں سبھی بہتر
تْو مگر بہترین شہزادی !!!
وقت ہے تم ہو اور میں ہوں یہاں
کْل مِلا کر ہیں تین شہزادی !
خوب سیرت ہے اور اس پر تْو
خوبصورت ترین شہزادی
وہ پڑھاتے تھے مجھکو شین سے شر
اور میں پڑھتا تھا شین شہزادی
آ رہا ہوں سفید گھوڑے پر
کس رہا ہوں میں زین شہزادی!
تْو ہے گر ساتھ تو میسر ہے
چاند تک کی زمین شہزادی !!
ہم کہ نقطہ جہاں کی جیم کا ہیں
اور یہ نکتہ مہین شہزادی !!!
زیست کی مانگ کے ستاروں کو
بن گیا ہوں مشین شہزادی
تْو ہے بانہوں میں اور ہو گئے ہیں
وہم سارے یقین شہزادی
تْجھ سے طاہرؔ کا دل دھڑکتا ہے
اے مری مہ جبین شہزادی !!!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔