سن ہی لیتا ہے وہ کہا دل کا
دل سے رہتا ہے رابطہ دل کا
پاس اس کے کبھی گیا تو نہیں
پھر بھی ہے اس کو سب پتہ دل کا
بات ہوتی ہے اب خیالوں میں
یہ بھی ہے کوئی معجزہ دل کا
اس کے چہرے کو رات دن پڑھنا
بن گیا ہے یہ مشغلہ دل کا
جب بھی جاتا ہے لوٹ آتا ہے
جانتا ہے وہ راستہ دل کا
میری آنکھوں میں جھانک کر اصغرؔ
پڑھ ہی لیتا ہے وہ لکھا دل کا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔