نہ جانے کس نے بھیجے ہیں
کہاں سے آئے ہیں
خوش رنگ و شاداب
اس قدر مہرومحبت سے بھرے
یہ پھول کس کی بھول ہیں
یہ کس کی خوش فہمی سے مہکے پھول ہیں
مجھ سے محبت کرنے والی
ایک ہی ہستی تھی
جو میری محبت کی
مقدس ابتدا اور انتہا تھی
یہ مہکتے پھول
اس کی قبر پر جا کر چڑھاتا ہوں
مِری ماں
میں ابھی آتا ہوں!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔