پتھروں کے بے وفا شہروں میں اجنبی اِن اجنبی چہروں میں
ڈھونڈتا پھرتا ہے وہی چہرے دیوانہ دل دیوانہ دل
جن کے لئے مانگی تھی مرادیں چین نہ لینے دیں ان کی یادیں
کوئی ان سے ملا دے کہاں ہے کچھ بتا دے
یہاں وہاں ڈھونڈتا پھرتا ہے وہی چہرے دیوانہ دل دیوانہ دل
جھل ملاتے چاند تارے گم ہوئے پھولوں جیسے لوگ سارے گم ہوئے
ہمیں نہ راس آئے ان کی زلفیں کے سائے
یہاں وہاں ڈھونڈتا پھرتا ہے وہی چہرے دیوانہ دل دیوانہ دل
کیوں یہ جہاں مجھ کو برا سمجھے میری محبت کو خطا سمجھے
میں تھا جن کے سہارے گم ہوئے یار سارے
یہاں وہاں ڈھونڈتا پھرتا ہے وہی چہرے دیوانہ دل دیوانہ دل