میں جان بوجھ کرآپکی زندگی میں شامل نہیں ہوی ساری صورتحال میرےسامنےرکھی گی جانتی ہوں آپ میرے لیےنہیں ہیں ایک تعلق کے ہوتے ہوے بھی آپ میرےکچھ نہیں لگتےتعلقات دلوںسےاستوارہوتےہیں اوریقینا" آپکادل اس تعلق کےلیےتیارنہیں تھاآپکی طلب کچھ اور تھی اورہے میں اپنی زندگی کوسوالیہ نشان نہیں بنانا چاہتی اس لیےکوی غرض کو مفاد کوی امید و خواہیش آپ سے وابستہ نہیں کی میں نے بزرگوں کا قایم شدہ بندھن ایک طرف لیکن سچ تو یہ ہے کہ تعلق دلوںسےبنتے ہیں اورمیرےلیےآپکے دل میںکوی رمق نہیں کوی جزبہ نہیں آپنے بھی یہ قدم یقینا"مجبوری میں اٹھایا ہوگااور میرے خیال میں زبردستی کے تعلق بوجھ ہوتے ہیں جوذیادہ دیرتک نہیں اٹھاےجاسکتے آپ سجیلا کے ہیں اوروہ آپکی میں آپ دونوں کے درمیان نہیں آنا چاہتی--
لیکن درمیان میںتو تم آچکی ہو وہ اتنابے ساختہ بولاتھاوہ یکدم سراٹھاکردیکھنےلگی تھی پھردوسری طرف دیکھ کربولی قصدا"ایسانہیں ہوامیں اسکا ازالہ کرنےکوتیارہوں،،-
اتناحوصلہ ہیںتم میں؟وہ جانےکیوں دھیمےسےمسکراتےہوےاسکی جانب دیکھنے لگاوہ سرجھکاگی اورہونٹ کاٹنےلگی جوکہ اسکی اضطرای کفیت کا اظہارکررہےتھے وہ دھیمےسے ہنس دیا،،
عورت جتنی بھی مظبوط ہےحقیتا"کمزورواقع ہوی ہےتمام ارادےفقط بھربھری ریت کی دیوارثابت ہوتےہیں-،
ایسانہیں ہے وہ اسکی بات کاٹتی تیزی سے بولی اسی لیےتومیں آپ سے کب کی کہہ رہی میرےساتھ چلیے وہ اسکے جھکےسرکودیکھتارہاپھر بولا
چلیے،-
وہ تھوڑےتوقف کےبعد اٹھ کھڑی ہوی --کیا اسی طرح چلیں گی؟وہ اسے سرسے پاوںتک ایک بھرپور نگاہ سے دیکھتاہوابولاتو اسے اپنی پوزیشن کا احساس ہواپھر ریسٹ واچ پر نظرڈال کر نفی میں سر ہلانے لگی ہمارے پاس وقت کم ہے گاڑی توہے نا؟
ہوں -بکنگ ہےجب تک یہاں ہیں
توپھرچلیے-
مگربتاتو دیجیے جاناکہاں ہے؟
ورلی مجھے تمام راستوں کی پہچان ہے ڈرایونگ بھی جانتی ہوںوہ بولی تووہ لمبےلمبےڈگ بھرتا چلنے لگا
خالہ کے فلیٹ پر کوی پانچویں بار دستک دی تھی اندازمیں عجلت اور اکتاہٹ دونوں واضع تھی اعیان خاموشی کے ساتھ اسکے ساتھ کھڑاتھا جب اچانک دروازہ کھلاتو سامنے کھڑی شخصیت کودیکھ کر جیسے شادی مرگ کی کفیت چھاگی--
سجیلا!!،
سجیلا کےلیےبھی یہ صورتحال غیرمتوقع تھی کبھی کبھی ذیادہ خوشی بھی حیرت میں ڈال دیتی ہے سووہ بھی گرنےکوتھی کہ اعیان نے آگے بڑھ کراسے تھام لیا وہ اسکی بانہوں میں جھول گی ماہا نےیہ صورتحال دیکھی پھرسرجھکاکراندرکےچھاے تمام غبارکودل کےکسی کونے میں دفن کرنےلگی تھی اب یقینا"یہاں اسکی ضرورت نہیں تھی تبھی وہ پلٹی اور بناآہٹ کے وہاں سے نکل آی تھی گاڑی میں بیٹھ کر سیاہ شیشے چڑھاے تھےاورپھرگاڑی فل اسپیڈمیں چلاتی ہوی ہوٹل آگی لوگوں کی نگاہیں اس پرپڑی تھیں لیکن وہ بناپروا کیے تیزی سے لینگاسنبھالتی آپنے کمرے میں آگی تھی --
ایک رات کی دلہن اور یوں تنہا--
سجا سجایا کمرا جیسے ماتم کر رہا تھا--
وہ نڈھال سی بیڈپرگرگی-کیسی عجیب کہانی تھی سیج تھی خوشبو تھی پھول بکھرے ہوے تھے انگ انگ خوشبو سے بسا تھا پور پور سجا تھا مہک رہاتھاجیسے کہ ہوناچاہیےتھا اول شب کی دلہن تنہاتھی اداس ملول اپنی بھیگی آنکھوں سمیت ذات کی ویرانی سمیت---
****---****----****
ہوش کےعالم میں لوٹنےکےبعدوہ کتنی ہی دیرتلک اک دوسرےکو حیرت کی تصویربنےتکتے رہے تھے-
مجھے یقین نہیں آرہاکہ آپ میرے روبروہیں قریب ہیں--
میرےلوٹنےکی امیدنہیں تھی کیا؟وہ اسکی پیشانی سے بال ہٹاتےہوے ایک جزب کی کفیت میں پوچھنےلگا
آپ پرتویقین ہےمگراپنی قسمت پرنہیں تھا اسکی آنکھوں سے پھرآنسوبہنےلگے
تمہیں اپنی زندگی میں شامل کیاتھا ایک قول دیاتھاکیسے ممکن تھا کہ پھرجاتاوہ یقین دلاتے ہوے بولا
مگرماہا؟اسکی نظروں میںاس سندرموہنی سی دلہن کی شبہیہ لہراگی تب اسنےاسے تمام حقیقت کہہ سنای--
بہت گہری لڑکی ہے آج تک مجھ پراسنے کچھ ظاہر نہ کیا بلکہ جب میں نےاسے آپ کے متعلق بتایاتب بھی وہ اپنے احساسات و جزبات پر مکمل کنڑول کیے مسکراتی رہی تھی مجھے خالہ جی کے گھر کا ایڈریس دیایہاں منتقل کیاحالانکہ اس وقت مجھے آپکی ہندوستان آمداسنے بتایاتھاتو مجھے فطری جلن عودکرآی تھی مگروہ عورت نہیں واقعی دیوی ہے پوجنے کے قابل اتنا حوصلہ تو کسی عورت میں نہیں ہوتا جسکا اسنے عملا"مظاہرہ کردیکھایا--
کیاتم اس جیسامظاہرہ کرسکتی ہو؟
وہ اسکی آنکھوں میں دیکھتے ہوے پوچھنے لگا تو وہ خاموش ہوکرسرجھکاگی- میں اس جتنی عظیم تو نہیں لیکن کوشش ضرور کروگی اسنے مجھے آپ سے ملاکر احسان کیا ہے
اعیان نے اسکا ہاتھ تھاما اور بولا اگر اسکی جگہ تم ہوتی تو کیا ایسا ہی کرتیں؟وہ سر اٹھاکر دیکھنے لگی پھر نفی میں سر ہلانے لگی مجھ میں اتنی ہمت شاید کبھی نہ ہوتی تبھی تو کہہ رہی وہ عظیم ہے اور اسکی عظمت کی میں قایل ہوں۔
اب جبکہ تم جانتی ہو اسکے اور میرے درمیاں اک تعلق برسوں سے موجودتھاتم کیامحسوس کررہی؟وہ جانے کیا جاننا چاہ رہاتھا وہ سمجھ نہ پای اور نفی میں سر ہلادیااور بولی-
آپ کیا دریافت کرناچاہ رہے ہیں؟
تمہیں برالگےگانا اگرمیں اسکےحقوق بھی منصفانہ طریقے سے اداکروں؟وہ کچھ دیر خاموش اسے دیکھتی رہی پھر بولی-
اگر وہ اتنی عظمت کا مظاہرہ کرسکتی ہے تو آپ کیا مجھے اتنا چھوٹاجاننتےہیںوہ پہلی ہیں اسکا حق پہلاتھا بے خبری میںتو میں نےاسکے حق پر ڈاکہ ڈالاوہ تو سب حاصل کر کے مجھے سونپ گی اسنے جب اتنا کچھ کیا میرے لیےتو میں کیوںنہیں کرسکتی آپکا ساتھ میری خوشی ہے زندگی ہے اگرچہ میں ساری کشتیاں جلاکر آی ہوں اورمیرے پاس دوسرا کوی راستہ نہیں مگریہ فیصلہ کسی جبریا مصلحت کے تحت نہیں میری خوشی شامل ہےآپ اسے اسکا حق دیجیےمیں خوش ہوگی اور اس ضمن میں کبھی کوی رکاوٹ یاکوتاہی نہیں دیکھیں گے-
تھینک یو سجن،،مجھے تم سے ایسی ہی امید تھی بے ساختہ گلے لگالیا تم نے مجھے پرسکون کردیا خدا کے فیصلے بھی عجیب ہوتے ہیں اسنے مجھے دوشریک حیات دیں دونوںنہایت سلجھی مہذہب باشعورہیں اسنے تشکراداکیا وہ مسکرادی
میرے خیال میں بہت وقت ہوگیااب آپکومزیدوقت بربادنہیں کرنا چاہیے وہ آپکی منتظرہوگی۔
اوہ- ہاں--اسے جیسے یکدم یادآیاوہ پاگل لڑکی جانےکیاکچھ قیاس کرچکی ہوگی میرےسامنےتوبےحدضبط کامظاہرہ کرتی ہیں مگرمیں جانتاںس ضبط کا مظاہرہ کرنےکےلیےاسےضبط کےکتنےدریاپارکرنےپڑےہوںگےاب یقینا"اپنےدل کا غباردھورہی ہوگی جانےیہ لڑکیاںاتنی بےوقوف کیوں ہوتی ہیں کسی حدتک معصوم بھولی خودکو مظبوط ظاہرکرنے والی اندر سے موم کی طرح نرم سجن کیاہرلڑکی ہرعورت دوسری عورت کےلیےایسی قربانی دے سکتی؟
ہاں گروہ اپنےمفادات کواپنے نفس کوشکست فاش دے توایساہونا نا ممکن نہیں وہ اسکی بات کی وضاحت کرتےہوے بولی---
تمہاری طبیعت کیسی ہے چیک اپ وغیرہ توکروارہی ہونا؟وہ یکدم پوچھنے لگا وہ کان کی لووں تک سرخ پڑگی تبھی وہ اسکے کان کے قریب سرگوشی کرنے لگا-
مجھےولی عہدچاہیے سمجھیں۔۔اسکےشریرسے اندازپروہ اسے گھورنے لگی تبھی وہ بولامجھےتویہ تصورہی اتنادلکش لگ رہاہے کہ میں باپ بننےوالاہوں بھلاکیساہوگاوہ ننھافرشتہ ویسےکب ملوارہی ہوںتم مجھے اس سے -اسکی معصومیت اوربےصبری پروہ یکدم جھینپ کرمسکرادی-
بہت دیرہے ابھی-آپ جایے رات کتنی بیت چکی ہےاسنےکھلی کھڑکی سے سیاہ بھیگی سی معطر رات کوتکا چودھویں کا چاندعین وسط میں چمک رہاتھا
وہ شریرسے اندازمیں مسکرادیا اسنے اسے پرے دھکیلااوراٹھ کھڑی ہوی اب آپکوواقعی جانا چاہیے وال کلاک دیکھیے باتوںباتوں میں وقت اتناگزرگیاخبرہی نہ ہوی ساڑھے تین ہوچکے ہیں وہ بولی تو وہ بھی مسکراتاہوااٹھ کھڑاہوا--
****۔۔۔۔****۔۔۔۔****۔۔۔۔۔****
رات آنکھوں میں کٹ گی تھی رو روکرآنکھیں سرخ ہوگی تھیں پپوٹےسوج گےتھے سربھاری ہورہاتھا اسنےمرے اندازمیں وال کلاک کی جانب دیکھاصبح کے چاربج گےتھے اسےیونہی روتے ہوے جتنی سیاہ رات باہرتھی اس سے کہیں ذیادہ سیاہ رات اسکا نصیب کی تھی اس میں اٹھنے کی ہمت نہ تھی لیکن اس لباس میں سو نہیں سکتی تھی تبھی ڈریس تبدیل کرنےکی غرض سے اٹھ کھڑی ہوی ڈریسنگ ٹبیل کے سامنے کھڑے ہوکربےدلی سے تمام زیورات اتارکرپرس میں رکھے بالوں سے گجراکھینچ کرنکلانا چاہتی تھی جب اچانک دروازے پر دستک ہوی اسکا دل ساکت ہوگیا-
دستک دینے والے ہاتھوں سے اسکادل کا کوی تعلق نہ تھا مگر جانے کیسے وہ پہچان گی تھی مگر آگے بڑھ کر دروازہ کھولنے کی ہمت نہ تھی تبھی دیوارکے ساتھ لگ کر کھڑی رہی شاید اسکے پاس ڈپلی کیٹ چابی تھی تبھی کچھ دیر بعد دروازہ کھل گیا وہ یونہی دیوارکے ساتھ ساکت کھڑی رہی تھی
اعیان نےاسے ثابت سالم دیکھ کر سکون کا گہراسانس لیا--
دروازہ کیوںنہیں کھول رہی تھی؟وہ اسکےقریب آن کھڑاہوا اسکے عین سامنے مگروہ اجنبی نظروں سے اسےدیکھی گی پہلی رات کی دلہن جسکا پورپورخشبوسے مہک رہاتھاانگ انگ سجاتھا مگردل ویران تھا پیاسے دشت کی طرح ویران پیاسا آنکھیں سرخ اور پپوٹےسوجے گویاوہ کوی جھوٹ بول کراپنادفاع کرنےسے قاصرتھی کتنی مشکل ہوجاتی کبھی کبھی صورتحال یقینا"بہت کچھ کھو دینا آسان نہیں--
اعیان خاموشی سے دیکھتارہاپھر آگےبڑھ کراسکےبےحدقریب آن کھڑاہواوہ دیوار کےساتھ لگی کھڑی تھی اسنے ایک مظبوط ہاتھ دیوارپرٹکا دیا دوسرے ہاتھ سے اسکے شانے کو تھاما--
ماہانےاسکی جانب نہیںدیکھانگاہیں جھکایں کھڑی رہی بوجھل پلکیں اوربھی بوجھل ہوگیں ایک مظبوط سہارے کو سامنے پاکرجانے کیوں آنکھیں بھرنے لگیں--
کیاہواہے؟اسنےدھیمی آوازمیں پوچھا ماہانےسراٹھاکردیکھاوہ ہمدردنظروں کےساتھ اسکی جانب تک رہاتھا وہ جانےکیوںدیکھتی چلی گی--
ماہا;;اسنےشانوںسےتھام کراسےہلایا-کیاہوا؟وہ چونک کراسےدیکھنےلگی-
اسنےاپنےسامنےکھڑےمظبوط وجودکودیکھاپھریکدم وہ منظرڈوبنے لگا اعیان نے اسکی کفیت کو جیسے بھانپ لیا اسکے سرکودھیرےسےاپنے شانےسےلگالیااوروہ مظبوط وجود یکدم پگھلنے لگا اندر کا تمام درد اسکے شانے پرمنتقل کرنےلگی لڑکیاں سداکی احمق ہوتی جودرد دیتااسی کےوجودمیں پناہ لے کر مطمن ہوتی جو گھاولگاتااسی سے مداواڈھونڈتی وہ اپنےاندر کےسارےدکھ اسے سوپنے لگی کتی دیر تک روتی رہی جب ساراغبارنکل گیاتومطمن ہوکراسکے شانے سے سر اٹھالیاتھا--
جب اتنی مظبوط نہیںہوتی توخودکواتنامظبوط کیوں ظاہرکرتی ہو؟وہ یقینا"خواتیں کی پوری برادری سے مخاطب تھاوہ کچھ کہے بغیر سوں سوں کرتی ناک کےساتھ سرجھکاگی وہ خاموشی سےاسےدیکھنے لگااسکی نگاہوں کی تپش جیسےاسے حوش حواس میں لانےلگی -
آپ اتنی جلدی لوٹ آے؟؟سوال کے بےتکےپن کااحساس اسےبولنےکے بعد ہواتھامگرتیرکمان سے نکل چکاتھااوروہ جیسےمحفوظ ہوتے مسکرایاتھا--
یہ رات تمہاری تھی--نا وہ سراٹھاکردیکھنے لگی وہ مکمل توجہ سے اسے دیکھ رہاتھااسکی آنکھوں میں جیسےکچھ تھا وہ فورا" نظریں جھکاگی دل میں یکدم ہی ہلچل ہونے لگی
میری زندگی کی تمام راتیں اور تمام دن فقط میرے ہی ہیں وہ سمجھ کربھی انجان پن سے بولی وہ دھیرے سے ہنس دیا
بھول رہی ہیںآپ اپناسب کچھ میرے نام لکھ چکی ہیں-وہ جیسےصورتحال سے حظ اٹھارہاتھا وہ منہ پھیرکر دوسری جانب دیکھنے لگی--
سجیلاکیسی ہے؟
مل کرکیوں نہیں آیں تم؟آپ سے مل کر بہت خوش ہوی ہوگیاسکا اندازاورلہجہ دوستانہ تھا-
ہاں مگرتم بھی رکتی ںتوشایدوہ اوربھی خوش ہوتی ویسے کہہ رہی تھی تم دلہن بن کر بے حد خوبصورت لگ رہی تھی اور اس بات کا شکوہ کررہی تھی کہ تم نےاسے اپنے دلہے سے نہیں ملوایا؟
وہ جان گی تھی کہ وہ یونہی اسکا دل بہلانے کوبات کو مزاج کا رنگ دے رہےہیں تبھی کچھ نہ بولی تب وہ خاموشی کےساتھ اسے دیکھنے لگا پھر دھیرے سےاسکے شانے تھامتاہوابولا-
تمہارا اندازمجھےپسند آیامگرمیں نے تمہیں کسی قربانی کے لیےاپنی زندگی میں شامل نہیں کیا تم دونوں میری ذمےداری ہواور میں دونوں کے حقوق بااحسن طریقے سےپورے کروںگا ماہا کےدل کی ڈھڑکنوں میں طغیانی آگی میں نےکوی قربانی نہیںدی وہ آپکی محبت نہ ہوتی تب بھی آپکواسکے لیےچھوڑدیتی وہ واقعی عظیم ہے میں لاکھ واسیع القلب سہی مگرخاصیت مجھ میں بھی نہیں کہ اپنی شےپرپرای نظربرادشت نہیںکرسکتی۔وہ تنگ دل نظرنہیں وہ تمہاری عظمت کی قایل ہوگی ہے اسنےپہلی باراپنا استحاق استعمال کرتےاسے اپنے مظبوط حصارمیں لیاوہ بدک گی-