اب تم یہ مت سمجھ لیناکہ میں نےتمہیں جان بوجھ کرردکیابلکہ تم جانتی ہوکہ میں کسی کوقول دےچکاتھاتمہیں ردکرنےکامقصد تمہاری انایاخودداری کوزک پہچانانہ تھایہ قدرت کےفیصلےتھےجنہیں ہمیں قبول کرناتھاسومیں نےقبول کیامکمل رضامندی کےساتھ دل محبت اک طرف مگرتمہیں جب اپنی زندگی میں شامل کیاتوتمہاری سب ذمےداری بھی میرےکاندھوں پرآجاتی ہیں تمہیں خوش رکھناسکھ دیناسب میرافرض ہےمگراسکامقصدیہ بھی نہیں کہ میرادل تمہارے لیےنہیں ہے یقینا"آمادہ تھاتواتنابڑافیصلہ کیاورنہ تمہاری زندگی بربادکرنےکامجھےکوی حق نہیں تھا تم باشعورہویقینا"میری بات سمجھ سکتی ہو جزبات اچھی چیزہیں ابھی تم وقتی طورپرفرارچاہتی ہو لیکن سوچویہ فرارکب تک ہوگادوسال چارسال آخرکارتوتمہیں میرےپاس ہی لوٹناہےکہ میں تمہیں کبھی بھی اپنی زندگی سےخارج نہیں کروںگایہ بات تو طےشدہ اورپکی ہےدوسری اور آخری بات یہ کہ سارےتعلقات دل سےہی تونہیں بنتےپھرکیاضروری ہے کہ محبت بھی فقط اک شخص کےلیے مختص ہوکررہ جاےتمہیں کیایقین ہےکہ میں تمہیں کبھی محبت نہیں دےپاوںگا؟
وہ بہت خاموشی سےسنتی اچانک سراٹھاکراسےدیکھنےلگی تبھی اسن ےدوستانہ اندازمیں اسکا ہاتھ تھام لیا---
قربت اپنایت اورمحبت کوجنم دیتی ہے اورشادی توایسابندھن ہےکہ دواجنبی افرادبھی اک دوجےکےبےحدقریب آجاتے ہیں دولوں کی کچی ڈوربےحدمظبوط تعلقات استوارکرتی ہےیہ بات اٹل حقیقت ہےہمارےمعاشرےمیں کتنی لومیرج ہوتی ہیں؟اورکامیاب رہتی ہیں؟تم باخوبی جانتی ہو ساری کہانی وںی باتیں ہی ںسچ تو یہ ہےکہ شادی اک مظبوط بندھن ہےجومحبت خلوص اوراعتمادکوجنم دیتاہےکیامیں غلط کہہ رہاہوں؟اسنےمسکرکراس سےتصدیق چاہی تواسنےجھکےسرکونفی میں ہلادیا تب اسنےدھیرے سے اسکےچہرےکواوپراٹھایا-
کیاتم اب بھی بھاگوگی مجھ سے؟وہ عین آنکھوں میں جھانکتاہواپوچھ رہاتھاماہانےاسےدیکھ کرسرجھکاگی
مگروہ سجیلہ؟؟اسکےاندازمیں جانےکیا بات تھی کہ وہ یکدم مسکرادیا-
وہ تودوست ہےتمہاری بیسٹ فرینڈبچپن سےساتھ رہی ہوتاحیات کیایہ ساتھ خوشی سے اورسلوک سے نبھانہیں سکتیں؟پتانہیں وہ مذاق کررہاتھایاواقعی سنجیدہ تھا وہ سمجھ نہ سکی تبھی کچھ بولی بھی نہیں اسےخاموش دیکھ کروہ کہنے لگا
تمہیں تو شکرگزارہوناچاہیے میراکہ تم دونوں کو سداکےلیےاکٹھاکردیااب تم دونوں کبھی دورنہیں رہوگی اسکااندازشریرتھاوہ بھی لمحہ بھرکومسکرادی پھربولی
کیاوہ راضی ہےاس بات کےلیے؟
تم راضی ہو؟وہ الٹااسی سے پوچھنے لگا وہ کوی بھی جواب دیےبغیرسرجھکاگی-
میں تمہارےجواب کا منتظرہوں؟ میصلے پل میں نہیں ہوتے!اسکی باتوں نےاسےبہت اعتماددیاتھاتبھی اب وہ بھی مطمن اندازمیں اس سےبات کررہی تھی-
دل ونظرکےفیصلےتوپل بھرمیں ہی انجام پاتےہیں اسکاانداز و لہجہ شرارت سےپرتھایقینا"وہ اسکےچہرےکی کتاب پڑھ چکاتھا آنکھوں سےہویداحقیقتوں کوجان چکاتھاوہ رسٹ واچ دیکھتی ہوی یکدم اٹھ کھڑی ہوی-
جواب توآگاہ کیانہیں آپ نے؟
بعدمیں دوںگی::
میرےپاس وقت بہت کم ہیں یوں بھی پہلےہوے یاطےشدہ فیصلوں پروقت صرف کرنےوالےاحمق اوربےوقوف کہلاتے ہیں آنکھیں انسان کی سب سےبڑی گواہ ہوتی ہیں ہمیشہ سچ بولتی ہیں وہ باورکرارہاتھا یکدم اسکےلبوں پرمسکراہٹ آگی-
آپ چہرہ شناس ہیں؟
کسی حد تک۔۔وہ مسکرایا
توپھربتایےمیراچہرہ اور آنکھیں کیاکہہ رہےہیں؟وہ جانےکیسےبلاارادہ پلٹ کرکہہ گی تھی اور نتیجےمیں اب خجل سی سرجھکاےکھڑی تھی وہ اسکی کفیت پرخفیف سا مسکرایاپھراٹھ کراسکےمقابل آکھڑاہواچندثانیےبھرپورنظروں سےاسکا جایزہ لیتارہااسکی نظروںکی تپش اسکےاوسان خطاکرنےلگی اسکےقرب کی خشبوحواسوں پر بجلی سی گرانےلگی فراخ سینہ اسکےبےحدقریب تھا دل کی امنگیں جیسےبیدارسی ہونے لگی وہ پلٹ کربھاگ جانا چاہتی تھی مگرتبھی ہاتھ بڑھاکراسنے اسے آہنی گرفت میں لےلیا پھر یکدم اسکے ماتھےپر لب رکھ دیے پھراک ہاتھ سےاسکاچہرہ اوپراٹھاتےہوے بولا-
ہوں آنکھوں میں بھیدتوہیں کچھ
اسکی پلکوںکی لرزش اوربڑھ گی وہ مزید جایزہ لینےلگا-
چہرہ بھی کچھ کہہ رہاہےمگرمیں جواب دوںگاتوتم گستاخی جانوگی-وہ اس قدرقریب تھاکہ ڈھڑکنوں کی آوازیں تک کانوں میں بخوبی پہنچ رہی تھی اسکی نظروںکی تپش سے جسم وجان جیسے پگھل رہےتھے-
اجازت ہے؟دھیمے سے مسکراتے ہوے اس نے باقاعدہ اجازت نامہ طلب کیاتھامگروہ اپنی ڈھڑکنوں کو سنبھالنےمیں اس قدرگم تھی کہ اسکی بات نہ سن سکی اسکی آنکھوں کی شرارت لہجے کی شوخی کچھ بھی تو نا جان سکی اور تقریبا"بھاگتی ہوی کمرے سے نکل گی اعیان نے اسکے حیاآلوداندازپربلکہ سرپرپاوں دھرکےبھاگ جانےکی کفیت پربھرپورطورپرمچفوظ ہوکرمسکرایاتھا-
اوروہ جو بھاگی تھی توکمرےمیں آکرہی دم لیاتھا(جویرہ کےاوراپنے حالیہ مشترکہ کمرے میں)وہ کتنی دیرتک دروازے کے ساتھ لگ کرگہرےگہرےسانس لیتی رہی پھر ایک دلکش تصورکویادداشت کے خانے میں محفوظ کرتےچہرے پرہاتھ رکھ کردلکشی سے مسکرای ڈھڑکنوں میں ابھی بھی ارتعاش ساتھااسکی خوشبوجیسے اسکی سنگ ہولی تھی جویریہ بےخبرسورہی تھی گوکہ نینداسکی آنکھوں سےاب اڑچکی تھی مگروہ اسکے برابرلیٹ کرسونے کی کوشش کرنےلگی
دوسرے دن ماماپاپاہوٹل سے انہیں رسم کےطورپرواپس لینے آگےتھےباقی رشتے داروں میں سے کچھ واپس چلےگےتھے کچھ یہاں کے رشتہ داروں سے ملنے ملانے میں مصروف تھےماہاکےوالدین کاکہناتھااعیان کے ماماپاپاکو کہ قیام انکے گھر کریں جتنے دن یہاں ہیں مگرانہوں نے سہولت سے انکارکردیاتھ-
آپا آپ یہ غلط کررہی ہیں کیایہ آپکاگھرنہیں ماہاکی امی نے شکوہ کیا
ا
گھرتواپناہی ہےمگرفقط اب تم بہن ہی نہیں تم میری سمدھن بھی ہواورسمدھن کےگھرذیادہ دن رہنا اچھا نہیںلگتا پھراورلوگ بھرلوگ بھی تو ہیں ایسے میں ہم یہاں رہیں اور وہ لوگ وہاں رہیں اچھانہیں لگتاانہوں نے سہولت سے منع کیا تو وہ چپ ہوگی
تبھی ماہا سبزکامدارساڑھی میں تیارہوکرباہرآی تو وہ اس سےملنےکوکھڑی ہوگیں
آداب ماہا نےاحترام سےسلام کیا
جیتی رہوانہوں نےساتھ لگاکرپیارکیا میں تواپنی بیٹی کی صورت دیکھنےکوترس گی انہوں نےمحبت سےکہاتبھی پشت سےاعیان آیا بہوکےملتےآپ بیٹےکوبھول گی آپ؟
بہوکےملتےہی اپنےبیٹےکوبھول گی آپ؟؟
اسکےشرارت سےپرشکوےماماہنس پڑیں-
تو-توجان ہےمیری!مگرکہتےہیں نا مول سےسودزیادہ پیاراہوتاہے"
مگرماماسودتوفی الحال ناپیدہے وہ پرشرارت اندازمیں بےساختہ بولاتھااورکمرےمیں موجودہ سب لوگ ہنسےتھےوہیں وہ جھینپ کررہ گی تھی-
بے عقل کہیں کا-مامانےمسکراتےہوے اسے ایک چپت رسیدکی--
ماماپاپاکہاںہیں؟
وہ تمہارےخالو کےساتھ بیٹھےباتیں کررہےہیں کیاتم ملےنہیں ان سے؟
جارہاہوں-وہ اسکےسرخ چہرےپر ایک نگاہ غلط اندازمیں ڈالتاہواباہرنکل گی
پھراسےدوسرےروزجاناتھامگرسبھی رشتےداروںکےپرزوراصرارپر انہیںرکناپڑا اک عرصےبعدآناہواتھااورسبھی نیوجوڑےکی آوبھگت کرنااورملناچاہتےتھےدوسرےایک اہم کام بھی نمٹاناتھایہی بات سوچ کراسنے اپنا ارادہ ملتوی کردیاتھا وہ سجیلاکوہرصورت ساتھ لےکرجاناچاہارہاتھا اوراسکے لیےاسےماماپاپاکی رضابھی درکارتھی اب وہ اسےکسی اور آزمایش میں نہیں ڈالناچاہتاتھاتبھی اسےساتھ لےکر جانےکی تیاریاںکرنےلگاماماپاپاسےبھی بات کرناضروری تھامگردعوتوں میں اتنےمصروف تھے کہ وقت نہیں ملااور اس دن اچانک مامانےانہیں ہنی مون پریڈکےلیےہندوستان کےدلکش علاقوں میں جانےکی راے دی تو جانےکیوں وہ دونوں چپ رہےبہرحال ماماکےسامنےوہ دونوں کچھ نہ بولےمگریونہی ماماگیں توماہادھیرےسےماہابولی
آپ جلدازجلدماماپاپاکوسجیلاکے متعلق آگاہ کردیناچاہیے-
ہوں میں بھی یہی سوچ رہاہوں
آپ نےاسےساتھ لےکرجانےکا بندوبست توکرلیاہےنا؟
وہ ذمےدارانہ لہجےمیں پوچھتی ہوی جانےکیوں اعیان کوبےحدمخلص اور اپنی سی لگی
ہوں!پھر جانےکیوں پوچھ بیٹھا تم نےماماکی بات سنی کیاتم ہنی مون کےلیےجاناچاہتی ہو؟
اوروہ جومکمل اعتمادکےساتھ بیٹھی ہوی گفتگوکررہی تھی یکدم ہی بلش ہوگی بلاارادہ نگاہ اٹھ گی وہ مبہم سےاندازمیںمسکرایاوہ فورا"نگاہ جھکاگی--
یہ بات اس وقت اتنی اہم نہیں پھرمیں کسی کےحقوق غصب کرکےکوی الزام اپنےسر نہیں لےسکتی-
تم بڑی ہو-حق توپہلا تمہاراہی ہے وہ یکدم شرارت سےپراندازمیں مسکرایاوہ خجل سی ہوگی
میں خودغرض نہیں بن سکتی!
خودغرضی کی کیابات ہے اسکاحق اسےمل چکاہےجبکہ تم"وہ بات ادھوری چھوڑکرمسکرایاوہ نگاہ اٹھاکراسےدیکھنےکی جسارت نہ کرسکی مگراسکےتیروں سےبچنےکےلیے حفاظتی بند باندھتی ہوی فورا"بولی
میں اس سےملناچاہتی ہوں!"
کیوں کیااسےبھی اپنےہنی مون پریڈمیں شامل کرناچاہتی ہو!اسکا اندازبدستورقایم تھا وہ کچھ نہ کہہ سکی یونہی سرجھکاکرناخنوں سے کیوٹکس کھرچنےلگی
اسےشایداس پرترس آگیاتھا تبھی مسکراتےہوے چہرےکارخ پھیرلیا-
ویسےمیراپروگرام یورپ کاتھا تمہاراکیاخیال ہے؟
مجھےنہیں پتا!وہ زچ سےاندازمیں بولی تووہ یکدم بلندآوازمیں ہنس پڑا
اچھابتاو کب ملناچاہتی ہو؟
جب آپ لے چلیں
چلوتیارہوجاو--
وہ اسکامکمل جایزہ لیتےہوےبولاتووہ فورا"اٹھ کھڑی ہوی وہ وارڈروب سےکپڑےنکال رہی تھی تبھی وہ بولا
ایک سوتن سےملنےکےلیےاتناذوق وشوق پہلی مرتبہ دیکھنے میں آیاہے "
سوتن توبعد میں بنی ہے پہلےمیری بہت اچھی دوست ہے اس برجستہ جواب دیا
کیایہ دوستی مستقبل میں بھی بدستورقایم رہنےکےامکانات ہیں؟ ضرور اگردشمنوں کی نظرنہ لگی تو! وہ بےساختہ کہہ کرباتھ روم میں گھس گی ایک گہری مسکراہٹ یکدم ہی اسکے لبوں پرپھیل گی تھی --
اعیان اسےخالہ کےہاں چھوڑکرخودجانےکہاں نکل گیاتھا سجیلاباتھ لےرہی تھی اس لیےوہ خالہ سے باتیں کرنےلگی لیکن اسکا دماغ مسلسل بے چین تھا جانےوہ اسے سامنے دیکھ کر کیارسپانس دیتی کیاکہتی وہ مکمل پرسکون نظر آنےکی کوشش کررہی تھی مگر اسکی اندرونی کفیت اسکے برعکس تھی وہ سوچوں میں غلطاں تھی کہ خالہ چاے بنانےچلی گیں تھیں کہ جب اچانک کمرے میں داخل ہوی اسکےچہرے پردوستانہ مسکراہٹ سجی تھی سجیلانے یکدم اسےٹھرکراسےسرسےپاوں تک دیکھا مسڑڈساڑھی کے ساتھ ہلکاساگولڈکاسیٹ پہنے لایٹ سے میک اپ کےساتھ وہ خاصی دلکش اور باوقارلگ رہی تھی-
مکمل شاہکار-معزز-عزت دار-شخصیت کےتمام پرتو بےمثال تھےمکمل طورپر مسزاعیان عمر شیخ کے پرجماں لمحہ بھر کو جیسے رقابت کا ایک جزبہ اسکے دل میں عودآیا ماہاجیسے اسکی کیفیتوں کو بھانپتےہوے مسکرای
ہیلو""
وہ ذراساچونکی پھردوسرے ہی پل سر جھٹکتے مسکراتی ہوی آگے بڑھ آی اوربھرپورگرم جوشی کے ساتھ اسکے گلے ملتے ہوے بولی
شکرہے تمہیں میری یاد تو آی یادتومجھےتھی مگر --وہ جانےکیوں بات ادھوری چھوڑ گی پھر انکے درمیان جانےکیوںمکمل خاموشی چھاگی
کوی بات کرو نہ ماہانے مکمل خاموشی سےگھبراکر جیسے اسے مخاطب کیا خالہ کوجیسے موقع محل کااحساس تھا تبھی وہ وہاں نہیں آی تھیں شایدوہ بھی انہیں وقت دینا چاہتی تھی اوراعیان کی سوچ بھی یقینا"یہی تھی تبھی تووہ اسے چھوڑکر چلاگیاتھا۔۔۔۔