وہ ہادیؐ جونہ ہوسکتاتھا غیر اللہ سے خائف
چلا اک روز مکے سے نکل کرجانبِ ِ طائف
دیاپیغامِ حق طائف کے رئیسوں کو
دکھائی جنس روحانی کمینوں کو خسیسوں کو
نبی ؐ کے ساتھ یہ بدبخت پیش آئے رعونت سے
جوسرکردہ تھا ان میں ،بول اٹھا فرط حقارت سے
اگر اللہ تجھے ایسوں کونبیؐ پاک کرتاہے
توگویا پردہ کعبہ کو خود ہی چاک کرتاہے
کہااک دوسرے نے واہ وہ بھی ہے خُداکوئی
پیمبرؐ ہی نہیں ملتا جسے تیرے سواکوئی
ظرافت کی ادائے طنزسے اِک تیسرابولا
نہایت بانکپن سے سانپ نے گویادہن کھولا
اگرمَیں مان لوں تم کررہے ہوراست گفتاری
توہے تم سے تخاطب میں بھی گستاخی بڑی بھاری
اگرتم جھوٹ کہتے ہوتوڈرناچاہئے تم سے
مُجھے پھربات بھی کوئی نہ کرناچاہیے تم سے
یہ طعنِ سوقیانہ سُن کے بھی ہادی نہ گھبرایا
اُٹھااوراُٹھ کے اطمینان وآزاری سے فرمایا
کہ حق پر دل نہیں جمتا تواچھاخیر جانے دو!
یہ پیغامِ ِہدایت شہروالوں کوسنانے دو!
یہ کہہ کرشہر کی جانب چلااسلام کاہادی
سُنایا قیدیانِ ِلات کوپیغامِ ِ آزادی
مگر بھڑکادیالوگوں کواِن تینوں شریروں نے
دکھائی شیطنت شیطان کے سچّے مشیروں نے