۔۔۔۔۔ ۱۹۹۱ءمیں ”سلگتے خواب“کی اشاعت کے بعد۶۹۹۱ء میں میرے دو شعری مجموعے”عمرِ گریزاں“ اور ”محبت کے پھول“منظرِ عام پر آئے تھے۔اور اب ۷۹۹۱ءمیں نیا شعری مجموعہ”دعائے دل“ شائع ہو رہا ہے۔یکے بعد دیگرے یہ مجموعے آنے کا ایک پس منظر تھا۔
۔۔۔۔۔۰۹۹۱ءمیں جب میں ”سلگتے خواب“مرتب کرنے لگا تھا تب میری بیس نظمیں موجود تھیں۔مگر میں چاہتا تھا کہ میرا پہلا مجموعہ صرف غزلوں پر مشتمل ہو۔چنانچہ میں نے ۰۹۹۱ءتک کی اپنی شاعری میں سے ۰۲نظموں کے ساتھ ایک آزاد غزل اور پانچ غزلیں بھی روک لیں۔غزلیں روکنے کا مقصد صرف اتنا تھا کہ کتاب کی ضخامت ۴۴۱صفحات تک رہے۔۰۹۹۱ءمیں مرتب کردہ میرا شعری مجموعہ”سلگتے خواب“ ۱۹۹۱ءمیں شائع ہو گیا۔۳۹۹۱ءکے وسط تک میں مزید ۰۲غزلیں اور پانچ نظمیں کہہ چکا تھا۔اس دوران ۲۴ماہیے بھی ہو چکے تھے۔سو میں نے ۵۲غزلوں،ایک آزاد غزل،۵۲نظموں اور ۲۴ماہیوں کا مجموعہ ”عمرِ گریزاں“ مرتب کرکے اپنی ناشر کو بھیج دیا۔یہ شعری مجموعہ ۳۹۹۱ءکے آخر یا ۴۹۹۱ءتک چھپنا تھا لیکن بد قسمتی سے ۶۹۹۱ءمیں جا کر شائع ہوا۔ مزید قباحت یہ ہوئی کہ اس میں نہ صرف کتابت کی متعدد غلطیاں موجود تھیں بلکہ کئی مقامات پر اسے میرے اصل مسودہ سے بھی مختلف کر دیا گیا ۔
سو یہ سمجھنا چاہیے کہ ”سلگتے خواب “اور عمرِ گریزاں“کی شاعری ۳۹۹۱ءتک کی میری کل شاعری ہے۔”محبت کے پھول“میں”عمرِ گریزاں“کے ۲۴ماہیوں سمیت ۰۰۲ماہیے شامل ہیں۔یہ باقی ماہیے میں نے ۳۹۹۱ءکے وسط سے لے کر ۷۹۹۱ءکے شروع تک کہے تھے۔
۔۔۔۔”دعائے دل“کی شاعری ۳۹۹۱ءکے وسط سے لے کر ۶۹۹۱ءتک کے عرصہ پر محیط ہے۔یہ مختصر سا مجموعہ اتنی جلدی لانے کا کوئی ارادہ نہ تھا لیکن بعض وجوہات کی بنا پر اسے شائع کرانا ضروری ہو گیا۔
۱۔ ”عمرِ گریزاں“کی کتابت کی اغلاط اور بے جا ترامیم کودور کرکےاغلاط سے پاک نئے ایڈیشن کو لانے کی ضرورت تھی۔
۲۔ ”سلگتے خواب“کا پہلا ایڈیشن ختم ہو چکا تھا۔اس کے نئے ایڈیشن کو لانے کی ضرورت تھی۔
۳۔۱۷۹۱ءسے ۶۹۹۱ءتک میری شاعری کی عمر پورے پچیس سال بنتی ہے۔میں نے سوچا کہ پہلی دو کتابوں کے الگ الگ نئے ایڈیشن چھپوانے کی بجائے ۶۹۹۱ءتک کی شاعری”دعائے دل“کے نام سے چھپوا لوں اور پھر چاروں مجموعوں ”سلگتے خواب“،”عمرِگریزاں“،”محبت کے پھول“ اور ”دعائے دل“ کی شاعری ایک ہی جلد میں لے آؤں۔
سو یوں اب جلد ہی اپنی پچیس سالہ شاعری کا مجموعہ”غزلیں،نظمیں،ماہیے“چھپوانا چاہتا ہوں۔
دعا کریں کہ ایسا کر سکوں!
حیدر قریشی