(Last Updated On: )
زندگی کے سب جذبے، زندگی سے چُھوٹے ہیں
ہے سفیدی بالوں میں ، دل میں بھی تو ٹوٹے ہیں
اب تو سارے رشتے ہی داغ داغ ہیں مجھ کو
اب تو سارے رشتے ہی اس جہاں کے کھوٹے ہیں
احترام کرتے ہیں دل سے ہم سدا ، اُن کا
نام ہے ، بڑا لیکن ، قد میں کتنے چھوٹے ہیں
نام بھی نہ لینا تم ، سب ہیں بے وفا جاناں
لوگ کم ہی مخلص ہیں ہر جگہ پہ لوٹے ہیں
درد کی کتابیں ہیں درد کے رسالے ہیں
تھے سکون جتنے بھی ، ہاتھوں سے سب چُھوٹے ہیں