(Last Updated On: )
زندگی جب سے شرابی ہو گئی
دُور دِل سے ہر خرابی ہو گئی
میرے سینے میں جونہی اُتری شراب
دِل کی ہر دھڑکن گلابی ہو گئی
زندگی جب سے شرابی ہو گئی
ابتدا کی تھی تمھاری آنکھ نے
میری مہہ نوشی جوابی ہو گئی
زندگی جب سے شرابی ہو گئی
مُجھ کو بھی پھر پینی پڑی پھر بے حساب
جب غموں میں بے حسابی ہو گئی
زندگی جب سے شرابی ہو گئی
میری نظریں بھی میرے بس میں نہ تھی
تُم سے بھی کُچھ بے حجابی ہو گئی
زندگی جب سے شرابی ہو گئی
شیخ کو ناکام دیکھا حشر میں
مہہ کشوں کو کامیابی ہو گئی
زندگی جب سے شرابی ہو گئی
جا ہی لپٹیں گے خدا سے ناز ہم
حشر میں گر بازیابی ہو گئی
زندگی جب سے شرابی ہو گئی