عائشہ نے جلدی جلدی کام ختم کئے اور کمرے کا رخ کیا..
کمرے میں داخل ہوتے ہی ارسل کو دیکھا تھا اس نے۔۔۔
جو آرام سے بے خبر ہو کہ سو رہا تھا۔۔
عائشہ بھی سو جاتی ہے۔۔
صبح صبح الارم کی آواز سے عائشہ کی آنکھ کھلی۔۔
اٹھ کے وضو کیا اور نماز پڑھنے لگی۔۔
ارسل بھی عائشہ کی آواز سے اٹھ گیا تھا۔۔
نماز پڑھتے ہوے دعا میں اللّٰہ کا شکر ادا کرتی ہے۔۔۔
اور آنے والی زندگی میں خوش حالی کے لیے دعا مانگتی ہے۔
وہ اپنے ساس سسر کے لیے چائے بنانے کچن میں آئی تو سکینہ بیگم کو پہلے ہی موجود دیکھ کے حیران ہوئی تھی۔۔۔
“امی میں چائے بنا دیتی ہوں۔
آپ کیوں آئی ہیں؟
ابو کے ساتھ جا کے بیٹھیں۔۔
میں ابھی چائے لے کہ کے آتی ہوں۔۔
سکینہ بیگم اپنی بہو کو یوں دیکھ کے خوش ہوتی ہے۔۔
اور کمرے کی طرف بڑھتی ہے ۔
چائے دینے کے بعد عائشہ ناشتہ تیار کرتی ہے ۔
ارسل ناشتہ کر کے آفس کے لیے نکلتا ہے۔۔
آفس آتے ہی اس کے ذہن میں جو پہلا خیال آتا ہے وہ حرا کا۔
ارسل دل ہی دل میں سوچتا ہے کہ آج حرا نے اگر پھر کوئی تماشہ لگا یا تو وہ یہاں سے ٹرانسفر کہیں اور کروا لے گا ۔
باس سے مل کر وہ فائلز دیکھنے لگتا ہے جب اچانک اسے حرا کا خیال آتا ہے اور وہ ہاتھ پر بندھی گھڑی پر جلدی سے ٹائم دیکھتا ہے۔۔
دس بج گئےحرا آج آئی نہیں ابھی تک ۔
لیٹ ہو گی شاید۔۔؟؟
پھر سوچتا ہے کہ اچھا ہی ہے نا آ ہے کم از کم سکون رہے گا..
اور کام میں مشغول ہو جاتا ہے۔۔
لیکن کام کے دوران اسے حرا کا خیال بار بار آتا ہے۔۔۔
ارسل سوچنے لگتا ہے۔۔
آخر کیوں نہیں آئی۔
ٹھیک تو ہوگی۔؟؟
عجیب ہے یہ لڑکی بھی ویسے بار با کالز کرتی ہے ،اور اب آنا نہیں تھا تو بتایا بھی نہیں۔
ارسل یہ سب خود سے باتیں کرتے خود کو کہتا ہے۔۔
ارے میں کیوں اس کی فکر کر رہا ہوں یا اس کے بارے میں سوچ رہا ہو۔مجھے کیاائے یا نا آئے۔۔۔
اور اسی طرح خود کو پھر سے آفس کے کاموں میں مصروف کر لیتا ہے ۔
🎈🎈🎈🎈🎈🎈🎈🎈🎈🎈🎈
آج ارسل کے لیے فش بناؤ گی۔۔
امی ارسل کی فیورٹ ہے نا؟؟
سکینہ بیگم ہاں میں ہاں ملتے ہوئے بولتی ہیں۔۔
ٹھیک ہے۔
بیٹا فش بنا لینا۔۔
لیکن تمہارے ابو کو فش نہیں پسند جانتی ہو نا۔؟؟
امی ابو کے لیے میں کچھ اور بنا دوگی۔
عائشہ اپنی امی کے بتائے ہوئے طریقے سے فش کو مصالحہ لگا کے رکھ دیتی ہے۔۔
کام کے دوران عائشہ سکینہ بیگم سے کہتی ہے،
امی کل میری دوست کی شادی ہے ۔آپ بھی ساتھ چلیے گا۔۔
زینی نے بھی کہا ہے۔۔
کہ آپ کو لے کہ آؤں۔۔
آج مہندی ہے ۔مہندی پہ نہیں جا رہی میں۔۔
بارات پہ جاؤں گی۔
ٹھیک ہے تم دونوں چلے جانا میں وہاں کیا کروں گی جا کے۔۔۔
عائشہ جلدی سے بولتی ہے ۔
“کیا کرے گیں مطلب۔۔۔
امی میں ہو نا آپ کے ساتھ۔۔
نہیں بیٹا پھر کبھی سہی تم لوگ جاؤ ۔
میں تو کہتی ہوں کیوں ناراض کرنا دوست کو ۔تم آج مہندی پہ بھی جاؤ۔۔
ہائےےے کیا سچی امی ۔
میرا تو خود بہت دل تھا مجھے تھا کہ آپ منع نا کر دیں اس لیے خود سے ہی میں نے یہ سب سوچ لیا۔۔
سکینہ بیگم ہنستے ہوئے کہتی ہیں ”
میں تمہیں ایسی ساس لگتی ہوں۔۔۔
جو منع کرے گی جاؤ بیٹا یہی تو زندگی ہے۔
عائشہ بہت خوش ہوتی ہے۔۔
اور جلدی سے کام ختم کر تی ارسل کو کال کر کہ جلدی گھر آنے کا سوچتے ہوئےکال کرتی ہے ۔۔🌟🌟🌟🌟🌟
ارسل موبائل کی رنگ ٹیون سن کے موبائل اٹھاتے ہوئے سوچتا ہے کہ حرا ہو گی۔
لیکن موبائل سکرین پر عائشہ کا نام جگمگاتا دیکھ کر جلدی سے کال ریسیو کرتا ہے ۔
ارسل آج آپ گھر جلدی آجائیگا ۔زینی کی مہندی پہ جانا ہے امی مان گی ہیں۔۔
کیوں پہلے امی نے منع کیا تھا۔۔
جو اب مان گئی ہیں۔۔۔
نہیں ویسے ہی کہہ رہی ہوں ارسل۔۔
ٹھیک ہے جناب آجاؤں گا۔۔
کوئی اور حکم ہمارے لائق ہو تو بتا دیں۔۔
نہیں ابھی کہ لیے اتنا ہی میاں صاحب باقی بعد میں۔
یہ کہہ کے عائشہ ہنسنے لگتی ہے ۔۔
اور اللّٰہ حافظ بولتے ہوئے کال کٹ کر دیتی ہے۔۔
❣️❣️❣️❣️❣️
رات میں مہندی کے فنکشن پر پہننے کے لیے سوٹ دیکھنےلگی تھی وہ۔۔
ارسل جلدی سے کام کرنے لگتا ہے۔۔
جب تک ارسل گھر پہنچتا ہے عائشہ۔
خود ریڈی ہو جاتی ہے۔
ارسل کے گھر آتے ہی کہنے لگتی ہے۔۔
ارسل میں نے کہا بھی تھا۔۔
جلدی گھر آجائیں۔۔۔
آج جانا ہے۔۔۔
مگر پھر بھی آپ نے وہی ٹائم کر دیا۔۔
سوچا تھا جلدی جا کے کچھ دیر زینی کے پاس بیٹھوں گی۔۔
ابھی تو اسے بتایا بھی نہیں کہ
میں آرہی ہوں۔۔
آچھا اب آپ جلدی ریڈی ہو جائیں۔۔
عائشہ ارسل کو کب سے خود کی طرف دیکھتے ہوئے کہتی ہے۔۔
کیا ہوا ارسل آپ ہوں دیکھ رہے ہے مجھے ۔میں اچھی نہیں لگ رہی کیا؟؟
ارسل اس کا ہاتھ پکڑ کے بولتا ہے تم اچھی نہیں بہت زیادہ اچھی لگ رہی ہو۔۔
آج وہاں روشنی تمہارے جانے سےہو گی۔۔
تم اس قدر خوبصورت لگ رہی ہو تعریف کرنے کے لیے الفاظ بھی کم پڑ جائیں۔۔۔
عائشہ ارسل سے خود کے لیے کہے گئے الفاظ سن کے شرماتی ہے اور بلش کرنے لگتی ہے۔۔
ارسل میں خوبصورت نہیں اتنی۔
لیکن آپ کی محبت بھری باتیں مجھے خوبصورت بنا دیتی ہیں۔
ارسل چلیں،، اب ریڈی ہو جائیں جلدی سے۔۔
یہ کہتے ہوئے عائشہ ارسل کو کپڑے پکڑاتی ہے۔۔۔۔
اور خود آئینے کے سامنے کھڑی ہو کہ بال ٹھیک کرنے لگتی ہے۔۔
🎈🎈🎈🎈🎈🎈🎈🎈🎈🎈🎈🎈🎈🎈
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...