زہرہ ۔۔۔زہرہ اب اٹھ بھی جاٶ چھٹی کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ سارا دن سوٸ رہو۔ وہ لڑکیاں بھی تو ہوتی ہیں نہ جو چھٹی والے دن پورے ہفتے کے کام نبٹاتی ہیں۔ ماں باپ کا خیال رکھتی ہیں ۔ گھر سنبھالتی ہیں۔
اور مما وہ لڑکیاں اس زمین پر نہیں پاٸ جاتی ایسی لڑکیاں تو آپکو مریخ پر ہی مل سکتی ہیں یا پھر اس سے بھی آگے کسی سیارے پر۔ کیونکہ اگر ایسی لڑکیاں زمین پر ہوتیں تو ہر ماں کا یہ رونا ہر گز نہ ہوتا ۔ میں نے تو جن کو بھی دیکھا یہی کہتے سنا ”اللہ ایسی نکمی اولاد کسی کو نہ دے“۔ اس سے پہلے کہ ماٸدہ بیگم کا ہاتھ پڑتا وہ جھٹ سے واش روم میں گھس گٸ۔
ماٸدہ بیگم اور خضر صاحب کی دو ہی بیٹیاں تھیں ۔ بڑی بیٹی زہرہ اور چھوٹی سی منورہ۔۔۔۔
زہرہ پہلوٹھی کی اولاد تھی اور گھر بھر کی لاڈلی ، چنچل ، شوخ سی زہرہ صحیح معنوں میں ایک زندہ دل لڑکی تھی۔
سانولی سی رنگت اور عام سے نقوش ، کندھے تک آتے بال اسمارٹ سی زہرہ ۔۔۔۔۔ جسکی آنکھیں بہت پرکشش تھیں سیاہ آنکھیں اسکو بہت سوٹ کرتی تھیں۔ اسکے برعکس منورہ بہت ہی خوبصورت بچی تھی۔
منورہ کتابوں کی شوقین جبکہ زہرہ کتابوں سے کوسوں دور بھاگنے والی لڑکی تھی۔ اسکا بس چلتا تو میٹرک کے بعد گھر بیٹھ جاتی اور لڑکوں کے ساتھ بچپن کی طرح کنچے کھیلتی شٹاپو میں تو اسکی جان تھی سارا سارا دن بھی کھیلنے سے تھکتی نہ تھی۔
مگر ماٸدہ بیگم کی سختی کی وجہ سے اسے کالج میں ایڈمیشن لینا پڑا مگر یہاں اس نے اپنی مرضی کی اور آرٹس کے سبجیکٹ رکھ لیے۔ خضر صاحب کرنل تھے جبکہ ماٸدہ بیگم اے پی ایس سکول میں فزکس کی لیکچرار تھیں ۔ انھی کی وجہ سے زہرہ نے ڈگری کالج میں داخلہ لیا۔ زہرہ اپنی حرکتوں کی وجہ سے کہیں سے بھی کرنل کی بیٹی نہ لگتی تھی۔ چھاٶنی میں وہ رہنا نہ چاہتی تھی کہ وہاں اسکا دم گھٹتا ہے۔ عجیب ہی منطق تھی اس لڑکی کی۔
بالآخر اسکی ضد سے ہار مان کے اب وہ پچھلے چھ سال سے اس چھوٹے سے مگر نہایت خوبصورت گھر میں رہ رہے تھے۔
جہاں سے باغ آذاد کشمیر کا منظر اور بھی دلکش نظر آتا تھا اس دلکشی میں اور بھی رنگ ڈالتی تھی وہ اک عام سی لڑکی ۔۔۔۔۔۔۔۔زہرہ
جو خود تو عجیب تھی ہی اسکے شوق بھی عجیب ہی تھے گھڑ سواری، مچھلیاں پکڑنا،
پودے لگانا انکی دیکھ بھال نہ صرف یہ بلکہ درختوں پہ چڑھنا، گھوڑے سے ریس لگانا غرض ہر الٹا کام زہرہ نے ہی کرنا ہوتا ہے۔
ماٸدہ بیگم نے بھرپور کوشش کی اسے اپنے لاٸف اسٹاٸل میں ڈھالنے کی مگر وہ بھی اپنے نام کی ایک تھی ۔۔۔۔۔ صدا کی ڈھیٹ۔۔۔۔۔۔ زہرہ
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...