زندگی کو جنم دینا ایک خوبصورت احساس ہے۔ اور یہ احساس ثانیہ اپنے رگ وپے میں سمونا چاہتی تھی لیکن منصور نے اپنے باپ اور بھائی کی ایماء پر اس سارے عمل کو میکانیکل بنادیا تھا کبھی یہ ٹیسٹ کبھی وہ ٹیسٹ۔
اور جب انہیں یہ پتہ چلا تھا کہ ثانیہ کی کوکھ میں لڑکی ہے۔ ان کے سر ابھی سے جھکے نظر آنے لگے تھے۔ صبح وشام تینوں آنکھیں بند کئے جانے کن خیالات میں محو رہتے تھے۔ شاید اس ننھی جان کو نیست ونابود کرنے کی سازشیں رچ رہے تھے۔
ایسا کیوں ہوتا ہے کہ بیٹی کی پیدائش پر خوشی صرف طوائف خانوں یا چکلوں پر منائی جاتی ہے یہاں تو یہ تینوں ایک ننھی بچی سے خوفزدہ تھے ان کی آنکھوں میں قبل پیدائش ہی غم کے آثار نمایاں تھے۔
’’مجھے لڑکا چاہئے ثانیہ جو ہمارا بزنس اور ہمارا نام آگے بڑھا سکے‘‘ بالآخر ایک دن منصور پھٹ پڑا۔
’’آپ کو اپنی بچی سے خوف کیوں ہے‘‘
ثانیہ نے ہمت کرکے پوچھ ہی لیا۔
’’بھائی صاحب کی تین لڑکیاںپہلے سے موجود ہیںنا۔ ایک اور لڑکی کا بوجھ ہم کیسے برداشت کریں‘‘
’’لڑکیاں تو بوجھ شاید غریبوں کے لئے ہوتی ہوں آپ کو تو خدا نے بھرپور نوازا ہے۔ آپ خود تین چار لڑکیوں کی بہ آسانی پرورش کرسکتے ہیں‘‘
’’کیا کہا۔ تین لڑکیاںدماغ خراب ہوگیا ہے تمھارا‘‘ منصور چلایا۔
’’اکھاڑ پھینکو اس بے مانگے وجود کو‘‘
’’یہ آ پ کیا کہہ رہے ہیں‘‘ ثانیہ ہکا بکا رہ گئی
’’آپ اپنی اولاد کو قتل کریں گے یہ تو عرب کے جاہلوں کا چلن تھا اور آپ تو اسلام کی روشنی میں سانس لے رہے ہیں‘‘۔
’’یہ واعظ تم خود تک رہنے دو۔ اور میں نے جو کچھ کہا ہے اس پر عمل کرو‘‘
وہ غرایا تو ثانیہ کے تن بدن میں آگ لگ گئی۔
’’جدید ترین ٹیکنالوجی کا سہارا لے کر عورت ذات کی رسوائی مت کیجئے‘‘ وہ بھڑک کر بولی۔
’’عورت خدا کی حسین ترین مخلوق ۔ میں اس کو جنم دونگی۔ بار بار جنم دونگی ۔‘‘
’’تو اس کی ذمہ دار تم خود رہوگی۔ میں لڑکے کی خاطر ایک اور شادی کروں گا‘‘ منصور نے اپنا فیصلہ سنادیا اور ثانیہ کو سوچتا چھوڑ گیا۔
فیصلہ یخ لمحوں کا فیصلہ… نہیں… نہیں۔ پھر قبل پیدائش لڑکیوں کا قتل کس لئے؟ اس طرح سے عورت ختم ہوجائیگی ۔ کیا وہ Endangered speceis بن کر رہ جائیگی۔ سوچتے سوچتے ثانیہ کو جھرجھری سی آگئی۔ یہ نہیں ہوسکتا۔ میں ایسا نہیںہونے دونگی۔ اس کے اندر ایک چنوتی سی ابھر آئی۔
’’میری بچی‘‘ اس نے اپنی کوکھ سہلاتے ہوئے عزم سے بھرپور لہجے میں کہا۔
’’تم گھبراؤ مت۔ شاید تمھارے ابو کو تمھاری وجہ سے جنت بدر کئے جانے کا خوف ہو لیکن میں تم سے خوفزدہ نہیں ہوں۔ تم تو میری جان ہو۔ میں تمام مخالفت کے باوجود تمھیں جنم دونگی اور اس زمیں پر پروان چڑھنے کا حق بھی۔۔ اس کو لگا بچی نے خوشی سے ایک کلکاری ماری ہو۔ ثانیہ کے چہرے پر ممتا کا نور پھیل گیا۔
٭٭٭
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...