(Last Updated On: )
یاد سے دل کا دھڑکنا، ابتداء ہے پیار کی
تم سدا ایسے ہی رہنا،یہ دعا ہے پیار کی
یہ دیا بجھنے نہ دینا،ساتھ نہ چھوٹے کبھی
ایسے ہر پل ساتھ دینا،انتہا ہے پیار کی
پل دو پل کچھ ایسا دھڑکا کہ فناہ ہو جائیگا
ہر خلش میں تڑپنا،یہ ردا ہے پیار کی
آفریں ہو آپ پہ،ایسا تغافل کر لیا!
دولت دل ایسے رکھنا،یہ حیا ہے پیار کی؟
دل پہ ایسا ظلم ڈھایا،غیر سا لگنے لگا
یہ بتاؤ تم مجھے،کیا یہ ادا ہے پیار کی؟
بے وفا ہوتے ہوئے،بے جرم ٹھہرا وہ مجیب!
دل کا فرقت سے تڑپنا،التجا ہے پیار کی