(Last Updated On: )
وہ عطر خاک اب کہاں پانی کی باس میں
ہم نے بدل لیا ہے پیالہ گلاس میں
کل رات آسمان میرا میہماں رہا
کیا جانے کیا کشش تھی مرے التماس میں
ممنون ہوں میں اپنی غزل کا، یہ دیکھئے
کیا کام کر گئی میرے غم کے نکاس میں
میں قید ہفت رنگ سے آزاد ہو گیا
کل شب نقب لگا کے مکان حواس میں
پھر یہ فساد فرقہ و مسلک ہے کس لیے
تو اور میں تو ایک ہیں اپنی اساس میں
٭٭٭