اُس کا گھر علم ہے اُس کا در آگہی
وہ الٰہ کا ولی
اُس کا اسوہ مکمّل ہُوا دائمی
وہ الٰہ کا ولی
اسمِ اطہر محمدؐ ہے صلِّ علٰی
اور ہر سےعُلا
دُور دل کی کرے ساری آلودگی
وہ الٰہ کا ولی
وہ ہے لمعِ طلوعِ سحر ہر ڈگر
وہ ہے عالی گہر
دل ہُوا ہے مِرا مدح سے ساطعی
وہ الٰہ کا ولی
عہد درعہد وہ ہے امامِ رُسل
وہ ہے مولائے کل
ہے ملی اُس کو اللہ سے سَروَری
وہ الٰہ کا ولی
وہم اور ہول اُس کے کرم سے مٹا
رحم اس کا ملا
اس کے اسمِ مطہّر سے اوکڑ ٹلی
وہ الٰہ کا ولی
دھوئے دل کی وہ کالک معطر کرے
اور اطہر کرے
روح کے روگ کو دے وہ آسودگی
وہ الٰہ کا ولی
لا الہ کی مہک اس کے در سے ملے
اسکے گھر سے ملے
وہ محمدؐ مِرا گوہرِ سرمدی
وہ الٰہ کا ولی
دائمی مسکراہٹ ہے اعلیٰ ادا
اور کامل صدا
اُس کا کردار اُس کا عمل سادگی
وہ الٰہ کا ولی
وہ عوالم کی روح ، دہر کا وہ امام
اسکو لاکھوں سلام
ہادیِ دوسرا ،وہ رسول عالمی
وہ الٰہ کا ولی
روح کو ہے سکوں دل کو ہے آسرا
اسکے ہی اسم کا
ہر للک ہر ہوس دل سے دائم مٹی
وہ الٰہ کا ولی
مصرِ احمد دُروں کھل اٹھے گل ہی گل
اور مہکے وہ کل
اُس کا اطہر ہے در اُس کی طاہر گلی
وہ الٰہ کا ولی
ہر سوالی کے دکھوں کو مرہم ملے
اورمسلّم ملے
سائلوں کے مسائل کا حل ہے وہی
وہ الٰہ کا ولی
ہر الم ہی مکمل ٹلا عمر سے
درد کی لہر سے
اُس کے سائل کو حاصل کرم ہر گھڑی
وہ الٰہ کا ولی
ہوں اسی واسطےہر الم سے ہوں دُور
دل ہوا لمعِ طُور
اُس کی حاصل ہے سائلؔ کو دلدادگی
وہ الٰہ کا ولی