(Last Updated On: )
وفا یہ میری تجھے جان یاد آئے گی
تُو سنگ دل ہی سہی پر تجھے ُرلائے گی
مِرے یہ گیت ہی ، میری وفا کے قصے ہیں
تُو میرے گیت مِرے بعد گنگنائے گی
وہ مجھ پہ جان چھڑکتا تھا مجھ پہ مرتا تھا
یہاں وہاں یہ تُو ہر ایک کو بتائے گی
کبھی جو ذکر مِرا ہوگا اُس کی محفل میں
وہ میرا نام بڑی چاہ سے بتائے گی
ابھی تو چھوڑ کے جانے لگی ہے تُو مجھ کو
تُو دیکھنے مجھے میرے ہی در پہ آ ئے گی
بُری جو لگتی ہے ہر بات تجھ کو عاقل کی
سو میرے بعد یہ ہر بات تجھ کو بھائے گی