نذر خلیق(خانپور)
کاغذکی کتاب کی اپنی ایک اہمیت ہے۔اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔اس کے باوجود یہ ایک حقیقت ہے کہ اس کمپیوٹرٹیکنالوجی کے دور میں انٹرنیٹ پر ویب سائٹس کے قیام کے بعد اور الیکڑونک بکس(سی ڈی)کے اجراء کے بعد انٹرنیٹ پر ویب سائٹس کے قارئین کا ایک بہت بڑا حلقہ پیدا ہو چکا ہے۔کمپیوٹر سے منسلک افراد کا رجحان سی ڈی بکس کی طرف بڑھتا جا رہا ہے۔ آئزک عظیموف جیسے افسانہ نگار نے اپنی 1957 ء کے زمانے کی ایک اہم کہانی The Fun They Had میں ،یعنی کمپیوٹر کے ابتدائی ایام ہی میں نہ صرف اس کی افادیت کا احساس دلایا تھا بلکہ آنے والے وقت میں کتاب کو کمپیوٹر سے پیش آنے والے مسائل کی نشاندہی بھی کی تھی۔
بہرحال اس وقت اس بحث سے غرض نہیں کہ کتاب اور انٹرنیٹ میں سے کس کی اہمیت زیادہ ہے۔دونوں ہی علم کے حصول کے اچھے ذرائع ہیں۔کتاب سے ہماری صدیوں کی رفاقت ہے اور کمپیوٹر سے ابھی نئی دوستی ہے۔اردو دنیا عام صورت حال کے مطابق جیسے دیگر جدید علوم میں مغربی دنیا سے کافی پیچھے ہے ویسے انٹرنیٹ کے معاملے میں اتنی پیچھے نہیں ہے۔مختصر سے وقت میں اردو سے دلچسپی اور محبت رکھنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد نے اردو ویب سائٹس کو قائم کرکے اردو کی ایک نئی دنیا بسا دی ہے۔چونکہ ہمارے ہاں ابھی تک اردو رسائل و کتب کے قارئین اور انٹرنیٹ کے قارئین کے درمیان مربوط رابطہ کی کوئی صورت نہیں بن سکی،اس لئے میں ادبی دنیا کے تمام قارئین اور لکھنے والوں کو نہ صرف اردو کی اہم ویب سائٹس سے متعارف کرانا چاہتا ہوں بلکہ انہیں ان کی تخلیقات کے ساتھ ویب سائٹس تک پہنچانے میں بھی موثر کام کرنا چاہتا ہوں۔اس لئے چند اہم ویب سائٹس کا تعارف کرادینا ضروری سمجھتا ہوں۔
www.urdudost.com ہندوستان کے صوبہ مغربی بنگال کے شہر ۲۴پرگنہ میں یہ ویب سائٹ قائم ہے۔ اس میں عام قارئین کے تفریح کے لئے عوامی دلچسپی کے کئی سلسلے بھی ہیں۔لیکن اس کی ادبی طور پر سب سے بڑی اہمیت یہ ہے کہ یہ ویب سائٹ ایک وقت میں چار ادبی رسائل باقاعدگی کے ساتھ پیش کر رہی ہے۔اس کا سب سے پہلا اور اہم ادبی رسالہ’’کائنات‘‘ ہے جو گزشتہ تین برسوں سے باقاعدگی سے بطور ماہنامہ جاری ہے۔اس ادبی ماہنامہ کو پہلے ہر مہینے کے بعد تبدیل کردیا جاتا تھا۔اس طرح پرانے شمارے انٹرنیٹ پر نہیں مل سکتے تھے۔لیکن اب حال ہی میں انہوں نے آئندہ ہر سابقہ شمارے کو مستقل طور پر انٹرنیٹ پر رکھنے کا اعلان کیا ہے اور اگست 2003 ء سے سابقہ شمارے سب وہاں کی فائل میں موجود ہیں اور انہوں نے سابقہ تمام شماروں کو بھی پھر سے آن لائن کرنے کا اعلان کیا ہے۔اس کے دوش بدوش اس ویب سائٹ کی جانب سے یہ اعلان کیا جا چکا ہے کہ اکتوبر سے دسمبر تک کے تین شمارے یکجا کرکے کتابی صورت میں لائے جا رہے ہیں اور آئندہ بھی ہر تین شماروں کو یکجا کرکے کتابی صورت میں پیش کیا جاتا رہے گا۔اس عمل سے لازمی طور پر کتاب اور انٹرنیٹ کا باہمی تعلق بہتر اور مضبوط ہو گا۔اردو دوست ڈاٹ کام کی جانب سے مزید ’’اردو ورلڈ‘‘ادبی خبر نامہ اور ’’ادبی البم‘‘ ادیبوں کی تصاویر پر مشتمل تصویری ماہنامہ دو رسالے باقاعدگی سے چھپ رہے ہیں۔اسی ویب سائٹ کاچوتھا ادبی رسالہ سہ ماہی ’’اردو ماہیا‘‘ ہے جو صرف ماہیے کی صنف پر مشتمل رسالہ ہے اورگزشتہ دو سال سے باقاعدگی کے ساتھ شائع ہو رہا ہے۔پہلا سواسال مکمل ہونے پر اس کے پانچ شمارے کتابی صورت میں شائع کئے گئے تھے اور ان پانچ شماروں کی سی ڈی بھی ریلیز کی گئی تھی۔ان سارے امور کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے کے لئے اردو دوست ڈاٹ کام کے پاس دنیا بھر میں پھیلے ہوئے دوستوں کی ٹیم ہے(میں خود اس ٹیم میں شامل ہوں اسی لئے مجھے علم ہے)لیکن یہ حقیقت ہے کہ اس سارے اہم کام کا سارا بوجھ بنیادی طور پر خورشید اقبال نے اٹھایا ہوا ہے۔ان کی محنت اور لگن کے باعث ایسا ممکن ہو سکا کہ
24 ۔پرگنہ شمالی میں بیٹھ کر وہ اتنے عرصہ سے اتنا اہم کام نہایت خاموشی کے ساتھ اور اردو کی خدمت کے جذبے کے ساتھ کئے چلے جا رہے ہیں۔
www.urdustan.com اس ویب سائٹ کو امریکہ سے ایک اردو دوست کاشف الہدیٰ نے قائم کیا ہے ۔اس سائٹ کا زیادہ تر کام موثر صحافتی سطح پرہو رہا ہے یا پھر اردو بولنے والوں کے لئے محفل سجائی جاتی ہے۔لیکن اس ویب سائٹ کا یہ کمال ہے کہ اس وقت انٹرنیٹ پر جتنی چھوٹی بڑی ویب سائٹس قائم ہیں ان میں سے اسے سب سے پہلی ویب سائٹ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ایسے وقت میں جب انٹرنیٹ پر رومن اردوکو رائج کیا جا رہا تھا،اردو رسم الخط میں اردو کی ویب سائٹ قائم کردینا اردو کی بہت بڑی خدمت ہے۔اردوستان سے پہلے ایک اور صاحب نے اردو رسم الخط کی ویب سائٹ بنائی تھی۔ان کے ساتھ ہی ایک ماہ کے وقفہ سے اردوستان قائم ہوئی۔وہ سائٹ چند ماہ کے بعد بند ہو گئی اور اب تاریخی اعتبار سے اردوستان ڈاٹ کام اردو کی موجودہ ویب سائٹس میں سے سب سے پہلی ویب سائٹ ہے۔ادبی طور پر اس سائٹ پر ہر ماہ ایک اہم نظم کا انتخاب پیش کیا جاتا ہے۔ اردو ماہیا کا ایک سیکشن بھی سائٹ پر قائم ہے۔تاہم اس ویب سائٹ کا بنیادی مقصد ادب سے زیادہ اردو زبان کے ساتھ قارئین کو جوڑے رکھنا ہے۔اسی حوالے سے اس ویب سائٹ نے اپنے محدود وسائل میں پندرہ روزہ ریڈیوکا اجراء بھی کیا ہے جسے اسی سائٹ پر سنا جا سکتا ہے۔اردوستان پر دینی مضامین اور سماجی حوالے سے اہم میٹر بھی موجود ہے۔ اس کے ڈسکشن فورم میں اردو سے منسلک اردوستانیوں کی محفلیں دیکھی جا سکتی ہیں۔تاہم ادبی طور پر ان کا معیار بہت حوصلہ افزا نہیں ہے۔اس کے باوجود یہ بڑی بات ہے کہ کاشف الہدیٰ نے امریکہ میں رہ کر اپنے مخصوص قارئین کے ساتھ اردو کی ایک دنیا آباد رکھی ہو ئی ہے۔
www.alqamaronline.com اسلام آباد پاکستان میں قائم کی گئی اس جنرل ویب سائٹ میں بھی زیادہ زور صحافتی پیش کش پر ہے۔تاہم اس ویب سائٹ پر اردو ادب کا خاطر خواہ اور معیاری مواد بھی مل جاتا ہے۔اس کے سیکشن شعروادب میں شاعری،افسانوں ،خاکوں،تحقیقی مضامین،ادبی انٹرویوزوغیرہ کا بہت سا معیاری میٹر موجود ہے۔اس سیکشن میں ابھی بہت سے اضافوں کی ضرورت ہے۔اس ویب سائٹ کو اسلام آباد کے نوجوان جرنلسٹ ہارون عباس نے قائم کیا ہے اور انہیں کی ہمت سے یہ سائٹ عمدگی سے اپنا کام کر رہی ہے۔
www.urduclassic.com کراچی سے محمد حسین کی قائم کردہ ایک جنرل ویب سائٹ ہے۔اس میں ایک سوشل میگزین کی طرح کا مواد شامل کیا گیا ہے۔جس سے اردو کے عام قاری کی سائٹ سے دلچسپی قائم ہوتی ہے۔اردو کلاسیک پر ایک مختصر سا سیکشن ’’اردو ادب‘‘ کے عنوان سے قائم کیا گیا ہے۔مختصر ہونے کے باوجود یہ سیکشن اپنے انتخاب کے لحاظ سے بہت معیاری ہے۔(یہ سیکشن میرے سپرد ہے نا۔۔اسی لئے)۔اردو کے اہم شعراء توجہ فرمائیں تو اس انتخاب کو مزید وسیع کیا جا سکتا ہے۔اس سلسلے میں مجھ سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
http://urdu_adab.tripod.com/urduadab/ اردو ادب ویب سائٹ کینیڈا سے فیصل فارانی کی قائم کردہ ایک مختصر لیکن خالص ادبی ویب سائٹ ہے۔اس میں اہم شعراء اور افسانہ نگاروں کی تخلیقات کا ایک اہم انتخاب دیا گیا ہے۔فیصل فارانی کی ذاتی دلچسپی اور ادبی ذوق کے باعث یہ سائٹ معروف نہ ہونے کے باوجود ایک اہم ادبی ویب سائٹ ہے۔
http://www.urduword.com/Home/index.cgi اردو ور ڈ ڈاٹ کام اس لحاظ سے بہت کلیدی اور اہم ویب سائٹ ہے کہ اس میں انگلش سے اردو لغت پیش کی گئی ہے۔آپ انگلش کا کوئی لفظ لکھ کر اس کا اردو ترجمہ مانگیں اسی وقت آپ کو اردو نسخ رسم الخط میں اور رومن اردو میں اس کا ترجمہ مل جائے گا۔مصطفی علی نے اپنے محدود وسائل کے ساتھ یہ بہت اہم اور مفید عام لغت تیار کی ہے۔اگرچہ اردو سے انگلش اور اردو سے اردو لغت کا اسی معیار کا کام ہونا ابھی باقی ہے تاہم انگلش اردو ڈکشنری کی حد تک یہ بہت اہم ویب سائٹ ہے۔دوسری مطلوبہ لغات کی ویب سائٹس تیار کرنے کے لئے اس کے ماڈل سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔(جاری)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
٭ کاشف الہدیٰ کے بقول یہ صاحب عمیر خان تھے۔انہوں نے اردو ویب ڈاٹ کام کے نام سے اردو فونٹ کے ساتھ پہلی ویب سائٹ ۱۹۹۷ء میں بنائی تھی،جو جلد ہی بند ہو گئی تھی۔اسی دورانیے میں کاشف الہدیٰ بھی اپنی سائٹ شروع کر چکے تھے۔نسیم امجد نے بھی ۱۹۹۸ء میں الکتاب 1 فونٹ شروع کی تھی لیکن جلد بند کر دی۔تاہم یہ وہ لوگ تھے جنہوں نے ویب سائٹس پر اردو رسم الخط لانے کی ابتدائی جدو جہد کی۔(حیدر قریشی)