(Last Updated On: )
تمہارے نام ہوا ہے، یہ ٹھکانہ دل کا
تمہارا حق ہی رہے گا، یہی خانہ دل کا
وہی جو اپنا ہوا تھا، وہ بے وفا نکلا
سنے گا کون یہاں،اب یہ فسانہ دل کا
"نہیں ہوس یہ نہیں تھی،مگر محبت تھی”
یہی میں کہتا رہا،حال نہ جانا دل کا
کبھی اٹھا جو جنازہ، تو بھی دیکھو گے
میرے کفن پہ لکھا،سارا ترانہ دل کا
تمہارے حسن سخاوت کی داد دیتا ہوں
نہ پڑھا تم نے کبھی ہائے یہ نغمہ دل کا
اسی لمحے کا مجھ کب سے انتظار رہا
مجیب!اس کو سناؤں،میں یہ کہنا دل کا
****