(Last Updated On: )
تمہارے حسن کا میں اعتراف کرتا ہوں
جو گرد شیشے پہ ہے اس کو صاف کرتا ہوں
تمہارا نام کبھی زندگی کا حاصل تھا
تمہارے نام سے اب اختلاف کرتا ہوں
خدا کا شکر کہ مجھ کو یہ فیض حاصل ہے
مزارِ پیرِ مُغاں کا طواف کرتا ہوں
بس ایک وصف مری ذات میں نمایاں ہے
کہ دوستوں کی خطائیں معاف کرتا یوں