تم یہاں کیا کررہی ہو شاہ سنبھلتے ہوئے بولا
وہ بابو
کیا بابو
میں کچھ پوچھ رہا ہوں
بابو آپ یہاں کیا کررہے ہیں
میں تو اپنے دوست کے ساتھ آیا ہوں
تم کہاں رہتی ہو اور کس کے ساتھ اور یہاں کیسے آئی ہو شاہ نے ایک ساتھ کئی سوال کیے
وہ سر جھکائے کھڑی رہی
شاہ نے آگے بڑھ کر اسے سینے سے لگا لیا
بابو سب دیکھ رہے ہیں
تو میں کیا کروں مجھے فرق
نہیں پڑتا
کچھ لمحے ہوں ہی گزر گئے
اچانک اس نے شاہ کو دھکا دیا اور ایک طرف بھاگنے لگی
ساحرہ اسٹاپ
آئی سیڈ اسٹاپ
شاہ پیچھے سے چلایا
شاہ اسے رکتے نا دیکھ کر اسکے پیچھے بھاگا
ساحل نے شاہ کو بھاگتے ہوئے دیکھا
تو وہ فوراً اس کے پیچھے گیا اسکو کیا ہوا
❤❤❤
وہ سڑک پر اندھا دھند بھاگ رہی تھی
شاہ اسکے پیچھے مسلسل بھاگ رہا تھا
لیکن اچانک شاہ رک گیا
وہ سامنے بیچ سڑک پر پڑی تھی
بھاگتے ہوئے وہ سامنے سے آنے والے ٹرک کے ساتھ ٹکرا گئی
اس کے سر سے مسلسل خون نکل رہا تھا اور شاہ بت بنے اسکو دیکھ رہا تھا
شاہ کیا ہوا ساحل نے پیچھے سے آکے ہوچھا
لیکن شاہ ہنوز بت بنے کھڑا رہا شاہ کیا ہوا
شاہ کی طرف سے کوئی جواب نا پا کر ساحل نے اسکی نظروں کے تعاقب میں دیکھا
سامنے ایک لڑکی خون سے لت پت پڑی تھی
ساحل نے آگے بڑھ کر اسکو سیدھا کیا
اور بے اختیار اس کے منہ سے بھابھی نکلا
❤❤❤
شاہ ہوش آنے پر آگے بڑھا اور اسے باہوں میں اٹھا لیا
ساحل گاڑی لے کر آؤ
ساحل کے گاڑی لاتے ہی شاہ نے اسے گاڑی میں ڈالا
گاڑی اس وقت روڈ پر فراٹے بڑھ رہی تھی
گاڑی ہسپتال پہنچتے ہی شاہ اسے باہوں میں اٹھائے اندر لایا
ڈاکٹر اسے چیک کرنے لگے
ڈاکٹر کیا ہوا میری بیوی کو وہ ٹھیک ہے نا
سوری شی از نو مور
ڈاکٹر چیک کرنے کے بعد بولا
نہیں ایسا نہیں ہو سکتا
شاہ زمیں پر بیٹھتے ہوئے بولا
ساحل نے آگے بڑھ کر اسے سنبھالنا چاہا
ساحل وہ مرگئی
ساحل وہ مجھے چھوڑ کر چلی گئی
شاہ روتے ہوِئے بولا
ایک اٹھائیس سالہ مضبوط مرد ایک لڑکی کے لِیے رو رہا تھا
سب لوگ مڑّ مڑ کر اسے دیکھ رہے تھے
لیکن وہ تو شاید اس وقت اسے کوئی ہوش نہیں تھا
❤❤❤
شاہ حویلی میں اس وقت کہرام مچاہوا تھا
اس گَھر کی اکلوتی بہو اس دنیا سے چل بسی تھی
کسی کو بہو کے مرجانے کا دکھ نہیں تھا
ہاں پر شاہ کی حالت دیکھ کر سب کی آنکھوں سے آنسو رواں تھے
شاہ بیٹا سکندر شاہ نے آگے بڑھ کر شاہ کو سینے سے لگانا چاہا
دور رہیں مجھے سے مجھے اپکی یہ جھوٹی ہمدردی نہیں چاہیے
آپ ہی میری بیوی کے قاتل ہیں میں آپکو عدالتوں میں گھسیٹوں گا
میں اپنی بیوی کی موت کا بدلہ آپ سے لوں گا شاہ چلاتا ہوا بولا
سب لوگ حیرانگی سے باپ بیٹے کو دیکھ رہے تھے
❤❤❤
شاہ اس وقت ساحرہ کی قبر پر بیٹھا رو رہا تھا
کیوں چلی گئی تم مجھے چھوڑ کر
میں تمہارے بغیر نہیں رہ سکتا میں میں تمہارا قاتل ہوں میں تمہیں بچا نہیں سکا
شاہ روتے ہوئے بولا
میں تمہں بچا نہیں سکا لیکن میں تمہاری موت کا بدلہ لوں گا میں تم سے وعدہ کرتا ہوں کہ تمہارے قاتل کو موت کے گھاٹ اتاروں گا
یہ تمہارے شاہ کا تم سے وعدہ ہے جبکہ پیچھے کھڑے سکندر شاہ شاہ میر کی بات پر دہل کر رہ گئے
اور دبے پاؤں وہاں سے واپس لوٹ گئے
❤❤❤
حیا بیٹا کیا ہوا بہت پریشان ہو
بشیر صاحب اس کے پاس بیٹھتے ہوئے بولے
بابا وہ رو پڑی
کیا ہوا بچہ
آج انہون نے بہت دیر بعد حیا کو روتے ہوئے دیکھا تھا
بابا وہ چلی گئی
کون چلی گئی بیٹا
ممم میری دوست میری اکلوتی دوست
حیا روتے ہوئے بولی
آپکو پتا میں نے اسے دوست کیوں بنایا تھا
کیونکہ اسکا چہرہ ہو بہو میرے جیسا تھا
لیکن اسکے چہرے پر گرہن کا نشان تھا
پر وہ تھی میرے جیسی اس وجہ سے مین نے اسے دوست بنایا
آج ہر شخص میری دولت کی وجہ سے مجھ سے ناطہ جوڑنا چاہتا ہے
لیکن اس نے میرے درد کی وجہ سے مجھ سے ناطہ جوڑا تھا
وہ میری ہنسی میں پوشیدہ درد بھی سمجھتی تھی
میرے قہقہوں میں چھپے آنسوؤں کو پونچھتی تھی ایک وہ ہی توآپ کے بعد میری اپنی تھی آج وہ بھی اس بدلے کی بھینٹ چڑھ گئی ایک اور گناہ سکندر شاہ کے حصے میں آگیا اب ایک اور بدلہ
وہ میرا بدلہ لینا چاہتی تھی سکندر شاہ سے پر سکندر شاہ کے بیٹے شاہ میر سے محبت کر بیٹھی
اور آپ کو پتا محبت انسان کو کھاجاتی ہے
اس بھی کھا گئی
مجھے پتا ہے یہ ایک ایکسیڈینٹ نہیں تھا سوچا سمجھا پلین تھا اور اس میں کہیں نا کہیں سکندر شاہ کا ہاتھ ہے اور میں پتا کروا کے رہوں گی
حیا شاہ چلاتے ہوئے بولی
بابا میں کتنی بدنصیب ہوں نا
نا اپنے مان باپ کو آخری بار دیکھ سکی نا اپنے بھائی کو
اور
اب نا ہی اپنی دوست کو
کیا کوئی مجھ سے بھی زیادہ بدنصیب ہو سکتا ہے
حیا گھٹنوں پر سر رکھتے ہوئے بولی
❤❤❤
میڈم وہ اس لڑکی کی ڈیتھ ہو گئی
ہمم شاہ کیسا ہے نا جانے کس جذبے کے تحت حیا نے ہوچھا تھا
میم انکی حالت بہت بری ہے
عمر مجھے اس میں سکندر شاہ کا ہاتھ لگتا
پتا کرواؤ
ہمم میم مجھے بھی یہ سوچا سمجھا منصوبہ لگ رہا ہے
میں پتا کروانے کی کوشش کرتا ہوں عمر بولا
اوکے جیسے ہی کچھ پتا چلے مجھے خبر کرو
اوکے میم
اور ساتھ ہی کھٹاک سے فون بند کردیا
❤❤❤