(Last Updated On: )
دل کے اک متروک گوشے میں وفا کی
خوبصورت راہبہ بیٹھی ہوئی
اپنے گردا گرد
بے برکت دعا کا نور پھیلائے ہوئے
مدتوں سے۔۔۔۔جانے کس کی منتظر
اور باہر
شہر کی دہلیز پر
رات کے نوزائیدہ بچے کے جشن تہنیت میں
رقص کرتے ہیجڑے
درد کی فرہنگ کے سارے ورق بکھرے ہوئے
لفظ نابینا کے آگے درج معنی کا خلا
عشرت یک شب کے دلدادہ تماشا بیں
بہک کر
جمگھٹوں میں بام ثروت کی طرف جاتے ہوئے
نغمہ بے سوز سننے کے لیے
اور کم میعاد کی مانگی ہوئی خوشحالیوں کے پیرہن سے
شوخ، کچا رنگ۔۔۔۔ نا پختہ چمک اڑتی ہوئی
ایک گوشے میں اکیلا
معرکہ زار شکست پے بہ پے میں ایستادہ نوجواں
بے بس و مجبور، بے دست و کماں
***