تمدّد۔ کزاز Tetanus ٹیٹے نس
تعریف: اس مرض میں جسم اکڑ کر تیر کی مانند سیدھا یا کمان کی مانند ٹیڑھا ہو جاتا ہے۔
وجوہات: اس مرض کا سبب ایک متعدی جرثومہ بیسی لِس آف ٹیٹے نس ہے۔ جسے جراثیم کزاز بھی کہتے ہیں۔ یہ حیوانات کی لید کے باعث گلی کوچوں اور کھیتوں، سڑکوں میں بہت پائے جاتے ہیں۔ اور اس کی سرایت زخموں کے راستہ ہوتی ہے۔ خاص کر گھوڑوں کے پاؤں میں زخم ہونے سے بہت جلد سرایت ہو جاتی ہے۔
تشخیص: چھوٹ لگنے کے بعد سر چکرانا، جمائیاں آنا، پھر بخار ہو کر بدن اکڑ جاتا ہے۔ اور سخت درد کرتا ہے۔ گردن پیچھے کو مُڑ جاتی ہے۔ دانت بالکل مل جاتے ہیں۔ پانی نگلنا اور بولنا بھی محال ہو جاتا ہے۔ اس مرض کی علامات کچلہ کے زہر سے ملتی جلتی ہے۔ لیکن کچلہ کے زہر میں تمام جسم میں اکڑاؤ ہوتا ہے۔ لیکن منہ کی دانتی نہیں لگتی منک کھل سکتا ہے۔
علاج: یہ مرض نہایت عسر العلاج ہے ابتدا میں علاج سے شفا کی امید ہو سکتی ہے۔ شدت مرض میں علاج محال ہے۔
جس وقت زخم ہو اُسی وقت بطور حفظ ما تقدم ’’اینٹی ٹیٹے نس سیرم ۱ ۱/۲ تا ۳ ہزار یونٹ کا فوراً عضلاتی انجکشن کریں۔
بطور علاج مرض کی تشخیص ہونے کے بعد اینٹی ٹے ٹے نس سیرم ۲۲ لاکھ یونٹ کا دریدی انجکشن کر دینا چاہیے۔
ہر روز ایسا ایک انجکشن کرنا چاہیے۔ حتٰی کہ تمام علامات رفع ہو جائیں۔
اور رفع تشنج کے لیے پوٹاسیم برومائیڈ ۲۰ گرین، ایکوا ایک اونس ہر چھ گھنٹہ بعد پلائیں۔ تشنج زائل کرنے کے لیے کلوروفارم بھی سونگھایا جاتا ہے۔
شدت تشنج میں ہائیوسین ہائیڈرو برومائیڈ ۱/۱۰۰ گرین کا زیر جلدی انجکشن کرنا تشنج رفع کرنے میں مفید ہے۔
مرکبات افیون بھی رفع تشنج کے لیے مفید ہیں۔
چونکہ یہ مرض مشکل العلاج ہے۔ اس لیے عام میڈیکل پریکٹشزوں کو اگر ایسے مریض کے دیکھنے کا اتفاق ہو تو ہسپتال میں داخل ہونے کا مشورہ دینا چاہیے۔
حب کزاز: ست لوبان ۳ ماشہ، کچلہ مقشر ۱ ماشہ، کونین ۱ ماشہ مشک ۱ ماشہ، مال کنگنی ۱ تولہ۔
سب کو شیرہ برگ پان پانچ عدد میں کھرل کر کے گولیاں برابر مونگ کے بنا کر ہمراہ شہد کے گھس کر حلق میں ڈالنا تمدد کے لیے مفید ہے۔
دوائے تمدّد: مگنیشیا فاس ۶ (۲گرین) رفع تشنج کے لیے مفید ہے۔
غذا سیال: دودھ، پھلوں کا رس، گلوکوز وغیرہ دینا چاہیے۔