(Last Updated On: )
تیرے دروازے تک میں آؤں گا
پھر کہیں اور چلا جاؤں گا
حسنِ یوسف کا ہی گماں ہو گا
رخ سے پردہ میں جب ہٹاؤں گا
یہ عداوت کا کھیل ٹھیک نہیں
پیار کے گیت گنگناؤں گا
مجھ سے مل کر تجھے ملے گا کیا
میں فقط آئینہ دکھاؤں گا