(Last Updated On: )
تیرا رخِ مخطّط قرآن ہے ہمارا بوسہ بھی لیں تو کیا ہے ایمان ہے ہمارا گر ہے یہ بے قراری تو رہ چکا بغل میں دو روز دل ہمارا مہمان ہے ہمارا ہیں اس خراب دل سے مشہور شہرِ خوباں اس ساری بستی میں گھر ویران ہے ہمارا مشکل بہت ہے ہم سا پھر کوئی ہاتھ آنا یوں مارنا تو پیارے آسان ہے ہمارا ہم وے ہیں سن رکھو تم مر جائیں رک کے یک جا؟ کیا کوچہ کوچہ پھرنا عنوان ہے ہمارا کرتے ہیں باتیں کس کس ہنگامے کی یہ زاہد دیوانِ حشر گویا دیوان ہے ہمارا ماہیّتِ دو عالم کھاتی پھرے ہے غوطے یک قطرہ خون یہ دل طوفان ہے ہمارا کیا خانداں کا اپنے تجھ سے کہیں تقدس روح القدس اک ادنیٰ دربان ہے ہمارا کرتا ہے کام وہ دل جو عقل میں نہ آوے گھر کا مشیر کتنا نادان ہے ہمارا