آدمی اور کرونا وائرس
(۱)
آدمی، آدمی، آدمی
آدمی، آدمی، آدمی
دوڑتا، بھاگتا، کودتا، ناچتا— آدمی
قتل کرتا ہوا، قتل ہوتا ہوا— آدمی
دین اور دھرم کی
پُستکوں کو بڑے پیار سے چوم کر
جھوٹی تعظیم کی، رِیت اور رسم کی ہر روایت
کی تکمیل کرتے ہوئے
اندھے کنویں کے اندر ڈبوتا ہوا— آدمی
ناخلف آدمی
ناسمجھ آدمی
دوڑتا، بھاگتا، کودتا، ناچتا— آدمی
بجتی مٹی سے ڈھالا ہوا، آدمی
جب کرونا کے ّمدِمقابل ہوا، رک گیا
رک گیا—
ملک در ملک سب
شہر اور بستیاں
حکمِ حاکم سے سنسان کر دی گئیں
کوٹھیاں، محل، چھوٹے بڑے سب مکاں
جھونپڑے
مثلِ زنداں ہوئے—!
لوگ قیدی بنے:
حکمِ حاکم سے اور جان کے خوف سے
اپنے اپنے ٹھکانوں میں روپوش ہو
(دن ہو یا رات)
چپ چاپ رہنے لگے—!
دائمی گردشیں
سست کر دی گئیں یا معطل ہوئیں
شاہراہوں میں، رستوں میں پہرے لگے
کوچے کوچے سپہ گشت کرنے لگی
آدمی نے یہ اعلان کرتے ہوئے
’’اس سے ڈرنا نہیں— اس سے لڑنا ہے
لڑکر ہرانا بھی ہے‘‘
ڈر گیا—!
اپنے اندر بہت ڈر گیا
دوڑتا، بھاگتا، کودتا، ناچتا— آدمی
ڈر گیا—!
(۲)
پشت پر اسپِ عالم کی بیٹھا ہوا
ارضِ آدم کا اک معنوی بادشاہ
تیسری عالمی جنگ کے
رجز پڑھتا ہوا
سامنے آگیا
صاف لفظوں میں اعلان کرنے لگا:
’’جنگ آغاز ہو—!
کرونا، وائرس کرونا:
اک مرض، اک وبا ہی نہیں
ایک دشمن ہے جو اپنا لشکر لیے
عالم عالم ہے حملہ کناں
بے اماں، بے اماں، بے اماں—
یہ کڑا وقت ہے، یہ نیا وقت ہے، یہ نئی جنگ ہے
آزمائش نئی—
آدمی کو ہے درپیش اک امتحاں
یہ نئی جنگ اور یہ نیا امتحاں
تیسری عالمی جنگ کہلائے گا—
ایسٹر پر مری، آنکھیں مرکوز ہیں
یہ ہے وعدہ مرا:
کرونا
موت کا اور وحشت کا زندہ نشاں
میری حکمت سے معمور یلغار سے
ملک در ملک
بڑھتے قدم روک کر
ارضِ آدم کے باہر نکل جائے—!
ایسٹر کے لیے
چرچ کھل جائیں گے
ملک در ملک، لوگوں سے بھر جائیں گے—!!
ژ
(نوٹ:)
افسوس ارضِ آدم کا مذکورہ معنوی بادشاہ، کرونا کے خلاف تیسری عالمی جنگ نہ جیت سکا۔ دوسری مدتِ حکمرانی کے لیے انتخابات بھی ہار گیا اور نئے بادشاہ نے ۲۰؍ جنوری ۲۰۲۲ء کے دن اپنی تخت نشینی کا حلف اٹھا لیا۔ ع۔ ج