رُومی،شامی،جگنو
میری بیٹی کی
لے آتے ہیں خوشبو
٭
گانی والے توتے
شہری اور سونو
دونوں میرے پوتے
٭
شہزادے کی صورت ہے
پوتاشان ، اپنے
پردادے کی مورت ہے
٭
٭
پوتوں کے آنے سے
ملتا ہوں اپنے
دادا کے زمانے سے
٭
ماہا مِری پوتی ہے
روتے ہوئے ہنستی
ہنستے ہوئے روتی ہے
٭
اک پوتی اور آئی
بی بی علیشا ،جو
سونو کی ہے ماں جائی
٭
٭
جب پوتی ہوئی ماہم
باہم رشتے بھی
کچھ اور ہوئے باہم
٭
رحمت ہے سوا اُس کی
اب چوتھا پوتا
شیراز، عطا اُس کی
٭
نواسی :عنائیہ
ہنستی ہے ، ہنساتی ہے
لوری سُنتی ہے
پھر مجھ کو سناتی ہے
٭
پوتی:ثانیہ
آفت کی پُڑیا ہے
ویسے سچ مچ میں
پیاری سی گڑیا ہے
٭
نواسا :ساحل
ہر دَم خوش رہتا ہے
ساحل خوابوں میں
بھی کھیلتا رہتا ہے
٭
ہنسنے ہیں کہ رونے ہیں
بچوں کے بچے
سب میرے کھلونے ہیں
٭
٭
سب ہی مجھے پیارے ہیں
پوتے، نواسے سب
دل کے سی پارے ہیں
٭
جیون کا تسلسل ہے
دہراتا خود کو
یوں وقت مسلسل ہے
٭ ٭٭
نوٹ
”عمرِلاحاصل کا حاصل“ کے ۲۰۰۵ء کے ایڈیشن میں”درد سمندر“کے تحت”تسلسل“کے زیر عنوان آٹھ ماہیے شامل تھے۔جبکہ ۲۰۰۹ء کے ایڈیشن میں دس ماہیے شامل تھے۔جبکہ اب ۲۰۱۴ءکے اس انٹرنیٹ ایڈیشن میں چودہ ماہیے شامل ہیں۔چونکہ یہ ماہیے اپنے بچوں کے بچوں کے بارے میں ہیں،اس لیے اِس وقت تک بچوں کی تعداد میں اضافہ کے مطابق ہر ایک کے بارے میں ماہیا کہہ کر”تسلسل”کے زیر عنوان ماہیوں میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔فالحمدللہ
(حیدر قریشی)