(Last Updated On: )
تمیز فرزند ارض و ابن فلک نہ کرنا
تم آدمی ہو، تو آدمی کی، ہتک نہ کرنا
یہ جمع و تفریق، ضرب و تقسیم کی صدی ہے
عقیدہ ٹھہرا عدد کی منطق پہ شک نہ کرنا
پس خرابات بند جاری ہے مے گساری
سکھایا جام و سبو کو ہم نے کھنک نہ کرنا
چھلاوے بن جائیں آگے جا کر یہی غزالاں
تعاقب ان مہ وشوں کا تم دور تک نہ کرنا
یہ غم کہ معنی تجھے لگے ہے سراب معنی
اکیلے سہنا، اسے غم مشترک نہ کرنا
٭٭٭