تبصرہ، اہل قلم ۱۹۸۵ء
کتاب: رئیس فروغ برزخ کے وی آئی پی روم میں، وزیری پانی پتی، مخدوم منوّر
رئیس فروغؔ مرحوم ہر لحاظ سے ایک جدید شاعر تھے۔ ان کا لہجہ نہایت واضح اور توانا تھا۔ بچوں کی شاعری سے لے کر ریڈیو، ٹی وی کے گیتوں تک ہر جگہ ان کے لہجے کی توانائی برقرار تھی۔ نئی غزل کا تو وہ اعتبار تھے۔ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ وہ ایک خوبصورت انسان تھے۔ ان کی وفات کے بعد ان کا مجموعہ کلام ’’رات بہت ہوا چلی‘‘ شائع ہوا۔ تو اسے زبردست پذیرائی حاصل ہوئی۔ اب ان کے ہمدم دیرینہ وزیری پانی پتی اور مخدوم منور نے ان کے فن اور شخصیت پر ایک عمدہ کتاب شائع کی ہے، ’’رئیس فروغؔ۔ برزخ کے وی آئی پی روم میں‘‘۔ اس کتاب میں فروغؔ کی شخصیت اور شاعری کے تنقیدی جائزے کے علاوہ بچوں کی شاعری میں ان کا مقام، منظوم نذرانے اور فروغؔ ہم عصر شعراء و ادبا کی نظر میں کے عنوان سے متعدد اہل قلم کے مضامین شامل ہیں۔ یہ مضامین رئیس فروغؔ کو سمجھنے میں بہت معاون ثابت ہوں گے۔ ضخامت ۱۷۶ صفحات، قیمت ۲۵ روپے اور ناشر ہیں ادبی معیار پبلی کیشنز، پوسٹ بکس نمبر ۸۷۲۳ صدر کراچی۔ ۳
٭٭٭