صبح سب ناشتے کی ٹیبل پر موجود تھے سوائے شاہ اور ساحرہ کے
ساحرہ کی کمی کو تو کسی نے نوٹ نہیں کیا تھا ہاں پر شاہ کی کمی کو سب نے نوٹ کیا تھا
شاہ کہا ہیں شاہ بی بی نے پوچھا
چھوٹے صاحب ابھی اٹھے نہیں ہیں کرمو نے بتایا
ہمم خیریت
پتا نہیں شاہ بی بی
چلو ٹھیک یے جب اٹھے تو اس کے روم میں کھانا بھجوا دینا
❤❤❤
ماضی
وجدان شاہ دن بدن کامیابیوں کی طرف بڑھ رہے تھے
جو کہ اب سکندر شاہ کی برداشت سے باہر تھا
وجہ حسد تھی
اور حسد تو انسانی عقل کو کھا جاتا اور کچھ ایسا ہی سکندر شاہ کے ساتھ ہوا حالانکہ انکے پاس بھی سب کچھ تھا
ہاں پر وجدان کے پاس تھوڑا زیادہ تھا
اور یہ بات سکندر شاہ کی برداشت سے باہر تھی
اور پھر سکندر شاہ نے اس گھر کی خوشیوں کو شمشان کر ڈالا
سکندر شاہ کو ہمیشہ سے ہی وجدان شاہ کی بیوی یعنی کے انکی بھاوج کی خوب صورتے کھٹکتی تھی
اور وہ اس خوب صورتی سے لطف و اندوز ہونا چاہتے تھے
اور پھر ایک دن
بھابھی کہاں ہیں آپ
کیا ہوا بھائی سب ٹھیک ہے
جی بھابھی وجدان بھائی کدھر ہیں اور اب انکی طبیعت کیسی ہے
اپنے روم میں ہیں اور پہلے سے بہتر ہے
ہمم میں دیکھتا ہوں یہ کہہ کر سکندر شاہ انکے روم میں چلے گئے
بھائی اب طبیعت کیسی ہے
ہمم بہتر ہے
اوہ یہ تو بری خبر ہے جبکہ میرے مطابق تو خراب ہونی چاہیے تھی
کیا مطلب ہے تمہارا
ابھی بتاتا ہوں اور گلدان اٹھا کر انکے سر میں مار دیا
وجدان شاہ کے منہ سے چیخ نکلی اور وہ بے ہوش ہو گئے
وجدان شاہ کی چیخ سن کر انکی بیوی انکے روم میں آئی
اور وہ درندو صفت انسان جو کب سے اس تاک میں تھا وجدان شاہ کی عزت پر ٹوٹ پڑا
اور پھر نازیہ بیگم ہار گئی اپنی عزت و عصمت لٹوا بیٹھی
یہ سب وہ برداشت نا کرسکی اور وہی پر دم توڑ گئی
لوجی تمہاری بیوی تو بہت جلد تمہارا ساتھ چھوڑ گئی اب تمہیں بھی مرجانا چاہیے
مائے ڈئیر برادر
یہ کہہ کر سکندر شاہ نے ان ہر گولی چلا دی
ایک چار سال کے بچے نے اپنی ماں کی عزت لٹتے ہوئے دیکھا باپ کو مرتے ہوئے دیکھا
لیکن اس درندے نے اس بچے کو بھی نا چھوڑا اور مار ڈالا
لیکن کوئی تھا وہ بچ گیا اور وہ تھی حیا شاہ
اس گھر کا پرانا ملازم بشیر چاچا وہ سکندر شاہ کو روک تو نا سکے پر حیا وجدان کو وہاں سے لے کر بھاگ گئے
اور انہوں نے حیا کو بچن سے اسکی زندگی کا ایک ہی مقصد بتایا
اور وہ تھا سکندر شاہ کی بربادی اور شاید اب وہ وقت قریب تھا
کچھ حیا کا انتقام کچھ غریب لوگوں کی آہیں اور پھر مکافات عمل
سب مل کر ایک ہی بار وار کرنے والے تھے
(اور بے شک تم بھول جاتے ہو پر تمہارا رب نہیں بھولتا)
(اور بے شک خدا زبردست انتقام لینے والا ہے)
❤❤❤
شاہ اوئے اٹھ سالے
کیا گھوڑے بیچ کر سویاہے ساحل شاہ کو اٹھاتا ہوا بولا
بھابھی بھی پتا نہیں کدھر ہے
ساحل بڑبڑایا
ساحل نے جیسے ہی شاہ کو ہاتھ لگایا
تو اسکو ایسا محسوس ہوا جیسے تپتے ہوئے لوہے کو ہاتھ لگا لیاہو
شاہ اب کی بار ساحل فکرمندی سے بولا
ہوں شاہ اٹھتے ہوئے بولا
تجھے کیا ہوا
اور بھابھی کدھر ہیں
پتا نہیں
شاہ اٹھ کر روم سے باہر چلا گیا
کرمو آپا کھانا دے دیں
شاہ بولا
جی صاحب جی
بیٹا بہو نہیں آئی نیچے
یہ تو آپ اپنے بیٹے سے ہوچھے
شاہ سکندر شاہ کی طرف دیکھتا ہوا بولا
کیا مطلب
مطلب بھی آپ ان ہی سے پوچھے
کیا ہوا بیٹا اب کی بار سکندر شاہ بولے
ڈونٹ کال می بیٹا شاہ غصے سے بولتا ہوا وہاں سے اٹھ کر چلا گیا
❤❤❤
کیا ہوا سر آپ بہت پریشان ہیں عمر شاہ میر سے بولا
ہاں
کیا ہوا سر
وہ چلی گئی
وہ کون
کوئی نہیں
عمر ایک بات بتاؤ
جی سر پوچھیں
تم نے کبھی سانپ دیکھا
جی سر عمر حیرانگی سے شاہ کی طرف دیکھتا ہوا بولا
تمہیں پتا سانپ اپنے بچوں کو چھوڑ دیتا
لیکں میرا باپ اس سانپ سے بھی زیادہ خطرناک ہے اس نے اپنے بیٹے کو بھی نہیں چھوڑا شاہ ٹرانس کی سی کیفیت میں بولا
سر میں کچ سمجھا نہیں
کچھ نہیں
سر آپ کی طبیعت ٹھیک نہیں لگ رہی ڈاکٹر کے پاس چلیں عمر ہمدردی سے بولا
ناجانے کیوں یہ شخص اسے اچھا لگتا تھا
شاہ میر عمر کی طرف دیکھ کر ہنسا اور پھر بولا
طبیب یوں کوششیں ناکر تجھے کیا خبر میرے مرض کی
پہلے عشق کر پھر چوٹ کھا اور لکھ دوا میرے درد کی
شاہ کے شعر پڑھنے پر عمر لب بھینچ کر رہ گیا
❤❤❤
ہاں عمر بولو
کیا خبر ہے حیا فون کان کو لگاتے ہوئے بولی
میڈم وہ لڑکی بھاگ گئی
عمر تمیز سے بات کرو
سس سوری میڈم عمر ہکلاتے ہوئے بولا
ہاں آگے بولو
میڈم شاہ میر سر کی طبیعت بہت خراب ہے
ہوں
اور اپنے باپ سے بدظن ہو گیا
انکا کہنا ہے کہ انکی بیوی انکے باپ کے مجبور کرنے پر انہیں چھوڑ کر گئی ہے
اور سکندر شاہ؟ حیا نے پوچھا
میڈم وہ بھی بہت پریشان ہے انکو سمجھ نہیں آرہا کہ یہ کیا ہو رہاہے اور انکا بزنس بھی مسلسل خسارے میں ہیں عمر نے بتایا
چچچچ بس پریشان ہے میں تو سوچ رہی تھی کہ ایک دل کا دورہ پڑ گیا ہو گا پر افسوس چلو تھوڑے اور شاک دیتے ہیں اور دل کا دورہ پڑنے کا انتظار کرتے ہیں
حیا قہقہے لگاتے ہوئے بولی
اور ساتھ ہی فون کھٹاک سے بند کردیا
❤❤❤
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...