گوہانجنی Stye (سٹائی)
تعریف: آنکھ کے بالائی اور زیریں پپوٹوں پر دانے دانے نکل آتے ہیں۔
وجوہات: خون کی خرابی، بد ہضمی، خراب آب و ہوا، خراب غذا خنا زیری مزاج کے بچوں اور بڑوں کو یہ مرض ہوتا ہے۔ کبھی بینائی کا زیادہ کام کرنے سے بھی ہو جاتا ہے۔
تشخیص: پپوٹوں کی جڑوں میں پہلے ورم اور سوزش ہو کر سرخی ہو جاتی ہے اور پھر وہاں پھنسی نکل آتی ہے جس میں پیپ پڑ جاتی ہے جو دو تین دن تک خودبخود پھٹ جاتی ہے اور کبھی خود دبا کر پیپ نکالنی پڑتی ہے، کبھی ایک اور کبھی بار بار نکلتی رہتی ہے۔
علاج: شروع مرض میں بورک لوشن کی ٹکور کریں، اور جہاں گوہانجنی نکل رہی ہو اس مقام سے ایک دو بال اکھار دینا بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔ اگر پھنسی پک گئی ہو تو پھنسی کو دبا کر یا معمولی چیرا دے کر پیپ کو نکال دیں اوپر پنسلین آئنٹمنٹ لگائیں۔
گوہانجنی کے مقام پر کاسٹک لوشن ۲۰ گرین فی اونس والا لگانا بھی مفید ہوتا ہے۔
کبھی سندھور لگانے سے بھی آرام ہو جاتا ہے۔
چٹکلہ: ناگر موتھا کی تازہ جڑ پانی میں گھس کر گوہانجنی پر لگانے سے فوراً جلن، سوزش اور درد بند ہو جاتا ہے۔
پلسٹلا: گہانجنی جب بار بار نکلے تو اس کا استعمال نہایت مفید ہوتا ہے۔ دن میں چار خوراک۔
ہیپر سلفر: جب دانے بار بار نکلیں، بدن ذکی الحس ہو اور پیپ پڑ چکی ہو تو اس کے دینے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔
مرکیوری ایس اور سٹافی سیگیریا بھی اس مرض کے لیے مفید ہیں
فیرم فاس ۶: درد، سوزش اور گوہانجنی کے لیے مفید ہے۔