شفا یه اب سے تمھارا کمره ھے تم اپنا سامان یھاں سیٹ کرلو.
نور نے شفا کو ایک کمرے میں لا کر کها.
شفا نے پورے کمرے کا جائزه لیا جو اسکے کمرے کے نسبت کافی چھوٹا تھا.
————————————————
ماضی
کیا ھوا میری جان منه کیو اتنا پھولایا ھوا ھے.
آمنه بیگم نے محبت سے شفا جو کها جو منه پھولا کر ان کے سامنے بیٹھ گئ تھی.
امی جو میرا کمره ھے وه مجھے بالکل پسند نھی آیا.آپ کو پتا ھے مجھے چھوٹے کمرے بالکل نھیں پسند .دم گھٹتا ھے میرا.
تو بیٹا اس میں ناراض ھونے والی کون سی بات ھے .آپ کو جو کمره پسند ھے وه لے لو.
ھیں سچی آپ کو پتا ھے مجھے کچن کے ساتھ والا کمره بھت پسند ھے .
شفا نے چھک کر بتایا.
تو پھر ٹھیک ھے هم کل آپ کا سامان وھاں سیٹ کر دیں گے.
آمنه بیگم بولی.
ٹھینک یو.
شفا خوشی سے ان کے گلے لگ گئ.
——————————————–
شفا کیا ھوا اندر چلو.
نور نے شفا کو کھا جو کمرے کے دروازے پر روکی ھوئ تھی.
ج جی.
نور کی آواز نے شفا کو ماضی سے حال میں لا پٹخا.
اپنی آنکھ میں آئ نمی صاف کر کے کمرے میں آگئ.
اچھا تم آرام کرو میں کھانےکی تیاری کرلو.
نور شفا سے کھتی کمرے سے چلی گئ.
الله کبھی کسی کو کسی کا محتاج نا کرے.
حریم بیگم(نور کی ساس) کی نظروں میں اپنے لیۓ نا پسندیدگی دیکھ کر شفا نے سوچا اور آنکھیں بند کر کے لیٹ گئ.
****************************
شفا باھر آجاؤ کھانا کھانے.
نور نے کمرے میں آکر کھا.
جی آپی.
شفا جب باھر آئ تو حریم بیگم اور آصف بیٹھے کھانا کھا رھے تھے.نور انھیں کھانا نکال کر دے رھی تھی.
اسلام وعلیکم.
شفا نے سلام کیا جس کا صرف آصف نے سر ھلا کر جواب دیا جب کے نور کی ساس کھانے پر ھی متوجه رھی.
انکی اس حرکت پر شفا کا دل تو دکھا لیکن وه چپ چاپ بیٹھ گئ.
تھوڑی دیر بعد دانش(نور کا دیور) بھی شفا کے سامنے آ کر بیٹھ گیا.
شفا سے کھانا مشکل ھو رھا تھا کیونکه اسے مسلسل اپنے آپ پر دانش کی نظریں محسوس ھو رھی تھیں.
وه شروع سے ھی شفا کو بالکل نھیں پسند تھا.
عجیب نظریں اور غنڈوں والا اسٹائل.
میں نے کھا لیا.
شفا سے جب اور برداشت نھی ھوا تو وه اٹھ کر اپنے کمرے میں آگئ.
****************************
شفا کمرے میں بیٹھی ھوئ تھی جب اچانک اسے آزر کا خیال آیا.
پتا نھیں کب وه مجھے طلاق دے دیں.اس وقت تو امی کے مجبور کرنے پر انھوں نے سائن کر دیۓ تھی لیکن حقیقت میں تو میں ان پر صرف ایک بوجھ ھی ھوں نا آخر کب تک وه مجھے برداشت کریں گے.
شفا تم نے صحیح سے کھانا کیوں نھی کھایا.
شفا اپنی سوچوں میں گم تھی جب نور نے اس سے پوچھا.
نھی آپی میں نے ٹھیک سے کھایا تھا.
آپی مجھے آپ سے ایک بات کرنی تھی.
شفا نے سب نور کو بتانے کا فیصله کیا.
ھاں بولو کیا بات ھے.
نور اسکی طرف متوجه ھوئ.
آپی دراصل بات یه ھیکه امی نے جاتے وقت میرا نکاح کر دیا تھا.
شفا نے آخر ھمت کرکے بول دیا.
شفا کی بات سن کر نور نے حیرت سے اسے دیکھا .
کس سے کیا ھے نکاح.
نور نے پوچھا.
آپی وه میرے باس تھے نا آزر ان سے.
یا الله میں تو آصف سے
بات کرکے تمھاری شادی دانش سے کروانا چاھتی تھی تاکے اس گھر میں تمھارے قدم مضبوط ھوں.
نور سر تھام کر بیٹھ گئ.
آپی بھلے میرا نکاح آزر سے ھوا ھوتا یا نھی لیکن میں مر کر بھی آپ کے اس دیور سے شادی نا کرتی.
شفا نے فورا کھا.
اچھا آپی ایک اور بات تھی پلیز آپ آصف بھائ یا پھر اپنی ساس سے میرے نکاح کا ذکر مت کیجیۓ گا
کیوں نا بتاؤ
نور نے حیرت سے پوچھا.
بس آپی میں نھیں چاھتی کے ابھی انھیں کچھ پتا چلے.
اچھا یه بتاؤ آزر کا کیا اراده ھے .میرا مطلب ھے کے رخستی کا.
نور نے پوچھا.
آپی مجھے نھی پتا اس بارے میں کچھ.
شفا نے نظریں نیچے رکھ کر جواب دیا.
اچھا چلو ذیاده ٹینشن نھی لینا دیکھتے ھیں کچھ اس معاملے کا.
نور نے اسے تسلی دی.
***********************
شفا کیا اب کیا وھی رھے گی.
آزر کے دل نے پوچھا.
لیکن نے وه میرے نکاح ھے .
اب وه میری ذمه داری ھے.
لیکن یه رشته تو صرف ایک مجبوری ھے.
وه بھی تو اس رشتے پر خوش نھی تھی.
اف میں اب کیا کرو.
آزر نے سر پکڑ کر سوچا.
***********************
زھے نصیب آج تو ھمیں بڑے بڑے لوگوں کا دیدار نصیب ھوا ھے.
شفا کچن میں پانی پی رھی تھی جب اس پیچھے سے دانش کی آواز آئ.
اسنے گلاس رکھا اور جیسے ھی باھر جانے لگی دانش نے ھاتھ آگے کر کے اس کا راسته روکا.
کیا بدتمیزی ھے یه.
شفا نے غصے سے پوچھا.
ارے بدتمیزی کھا یه تو ھماری محبت ھے.
اسنے چھچھوڑ پن سے کھا.
اپنی حد میں رھا کرو شفا اسے دھکا دے کر آگے چلی گئ.
***********************
آزر کا فون آیا .
نور نے پوچھا.
نھی.
شفا نے جواب دیا.
تو شفا تم ھی اسے فون کرلو.
آپی میں کیو کرو جب انھوں نے مجھے نھی کیا تو میں کیو ذبردستی ان کے سر پر مسلط ھو.
دیکھو شفا کوئ فیصله تو کرنا ھی ھے نا.کچھ دن دیکھ لو ورنه پھر اسے فون کر کے پوچھ لینا کے وه کیا چاهتا ھے.
جی.
شفا صرف اتنا ھی کھ سکی.
***********************
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...