(Last Updated On: )
شاعری اختتام کو پہنچی
زندگی اختتام کو پہنچی
پھول نوچے گئے ہیں شاخوں سے
عاشقی اختتام کو پہنچی
مشعلِ آس بجھ گئی آخر
روشنی اختتام کو پہنچی
دمِ آخر سبھی اکیلے تھے
دل لگی اختتام کو پہنچی